پاکستان کا تعلیمی نظام 

مکرمی! تعلیم ملک تعمیر و ترقی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے اور ایک ملک کی ترقی کی پہلی بنیاد تعلیمی نظام پر منحصر ہوتی ہے۔ پاکستان کے تعلیمی نظام میں کچھ خامیاں بھی ہیں جن کو ٹھیک ہونے کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ناخواندہ لوگ زیادہ تعداد میں ہیں۔ پاکستان میں پرائمری ایجوکیشن میں سہولیات کم دکھائی دیتی ہیں۔ سکولوں میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ چھوٹے شہروں میں پرائمری ایجوکیشن ایک اچھی بنیاد رکھ سکتی ہے۔اگر ہم ہائیر ایجوکیشن کی طرف دیکھیں گے تو پاکستان میں کافی تعداد میں یونیورسٹیاں اور کالج ہیں اور پرائیویٹ کالج یونیورسٹیاں کی فیس بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ گورنمنٹ یونیورسٹیاں درخواست دینے والے طلبہ بہت ہوتے ہیں اور سیٹیں بہت کم ہوتی ہیں اور اس کے علاوہ پاکستان میں مختلف طریقے کی تعلیم دی جاتی ہے جیسے کہ کیمبرج سکول کالج جہاں باہر کا کورس پڑھایا جاتا ہے اور وہ صرف اور صرف امیر طبقہ ہی پڑھتا ہے۔ جبکہ گورنمنٹ سکولوں میں کورس اردو زبان میں پڑھایا جاتا ہے۔ اس طرح سے معاشرے میں فرق آ جاتا ہے۔ کرپشن اچھی تعلیم کی کمی اور تعلیم کی طرف رحجان کا کم ہونا یہ سب پاکستان کے تعلیمی نظام کو ناقص بناتی ہیں۔ پاکستان تعلیمی نظام کو مضبوط اور ایک اچھا نظام بنانے کے لیے گورنمنٹ کو چاہیے وہ تعلیم کا بجٹ بڑھائے اورسب کو ایک طرح کا نصاب پڑھانا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں اور اس کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تعلیم پر بھی زور دینا چاہیے۔ پاکستان میں چھوٹے شہروں یں لوگ عورتوں کی تعلیم پر دھیان نہیں دیتے اور نہ ہی اس کو ضروری سمجھتے ہیں۔ سب کے لیے یکساں نصاب ہونا چاہیے جو کہ انٹرنیشنل لیول پر بھی مانا جائے۔ پاکستان کا تعلیمی نظام ایسا ہو کہ ایک غریب بچہ بھی اسی معیار کی تعلیم حاصل کر سکے جو کہ ایک امیر بچہ حاصل کرے۔ (سلمان شہزاد ایم اے او کالج لاہور) 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...