فرحان انجم ملغانی
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک میں عام انتخابات جنوری2024 میں منعقد کرنے کے اعلان کے باوجود غیر یقینی صورتحال کا تاحال خاتمہ نہیں ہوپایا کیونکہ عوام سے زیادہ ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں ہی گومگو کی کیفیت سے دوچار دکھائی دیتی ہیں۔ ابتک کسی بھی بڑی سیاسی جماعت کی جانب سے انتخابی شیڈول کیلئے اعلان کا مطالبہ سامنے نہیں آیا تاہم سیاسی جماعتوں کے مشاورتی اجلاسوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، مسلم لیگ ن کی لندن میں بیٹھکوں کا ہر طرف چرچہ ہے ان بیٹھکوں میں عام انتخابات کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی سے زیادہ میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی بارے زیادہ غور خوض و مشاورت کی گئی۔ اسی طرح نئی تشکیل پانے والی استحکام پاکستان پارٹی تاحال ڈرائنگ روم پالیٹکس تک محدود ہے ہر ہفتے کسی نہ کسی سیاسی شخصیت کی اس پارٹی میں شمولیت کی خبر تواتر کیساتھ جاری کی جارہی ہیں مگر تاحال اس جماعت کی گراس روٹ لیول پر تنظیم سازی نہیں کی گئی ، عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے استحکام پاکستان پارٹی کو عوام میں جانا ہوگا اسوقت تک صرف پارٹی کے چیئرمین جہانگیر ترین ضلع لودھراں اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دوروں اور متاثرین کی امداد کیلئے متحرک نظر آرہے ہیں باقی شمولیت کے اعلانات تک ہی محدود دکھائی دیتے ہیں،ملک کے دیگر علاقوں کی طرح جنوبی پنجاب میں بھی پاکستان تحریک انصاف کی سرگرمیاں معطل ہیں مخدوم شاہ محمود کی گرفتاری کے بعد اس خطہ میں پارٹی کا کوئی نام لیوا منظر عام پر نہیں ، ملک عامر ڈوگر بھی اپنی رہائی کے بعد سے گوشہ نشینی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ملتان شہر میں مسلم لیگ ن کے سابق رکن اسمبلی شیخ رشید احمد واحد امیدوار ہیں جو مسلسل اپنے حلقہ میں متحرک دکھائی دیتے ہیں جبکہ باقی لیگی امیدواران فوٹو سیشن تک محدود ہیں۔
ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں جشن عید میلاد النبی نہایت مذہبی عقیدت و احترام و جوش و جذبے کے ساتھ منانے کیلئے تیاریاں عروج پر ہیں،اس سلسلے میں سرکاری وغیر سرکاری عمارات، مساجد، خانقاہوں، گھر سمیت گلی محلوں اور سڑکوں پر عوامی، سماجی اور تجارتی حلقوں کی جانب سے چراغاں کیا جارہا ہے اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ اورمحافل سما ع کی تقاریب منعقد ہوئیں جس میں ملک وقوم کی سلامتی کیلئے خصوصی طور پر دعائیں مانگی جائے گی جشن عیدمیلادالنبی کے سلسلے میں مرکزی جلوس انجمن اسلامیہ ملتان، خانقاہ حامدیہ، دعوت اسلامی،خانقاہ حضرت چادر والی سرکار، جامعہ انوار العلوم، جماعت اہلسنت، سنی تحریک، بزم غلامان زاہد الا نبیائؑ،ینگ ویلفیئر سوسائٹی سمیت مختلف تا جر انجمنوں فلا حی و سیاسی تنظیموں کے زیر اہتمام جلوس نکالے گئے جبکہ مختلف دینی و مذہبی تنظیموں کے زیر اہتمام تین سو سے زائد جلوس نکالےجائے گئے اور جگہ جگہ استقبالی کیمپ نکالے جائے گئے دعوت اسلامی کا مرکزی جلوس 12ربیع الاول کو بعد نماز عصر چوک ڈیرہ اڈہ سے روانہ ہوایہ جلوس چوک سدوحسام،ریلوے روڈ،چوک شہیداں،حرم گیٹ،پاک گیٹ،خونی برج،دہلی گیٹ،دولت گیٹ،حسین آگاہی،گھنٹہ گھر،چوک سول ہسپتال،نواں شہر سے ہوتا ہوا ڈیرہ اڈہ پر اختتام پزیر ہوگاجشن عید میلاد النبی کے جلوسو ں کے اختتام پر قائدین نے ملک وقوم کی سلامتی کیلئے خصوصی طور پر دعائیں کی جائےں گی۔
جنوبی پنجاب میں ڈاکٹروں کے نجی کلینکس پر غیر معیاری انجکشن ایواسٹین سے مریضوں کی بینائی متاثر ہونے کے بڑھتے ہوئے واقعات نے محکمہ صحت کے افسران کی کارکردگی پر سوالیہ نشانات اٹھا دیئے ہیں۔ غیر معیاری انجکشن کی فروخت اور اس کے استعمال سے ایسے لگ رہا ہے کہ محکمہ صحت میں چیک اینڈ بیلنس کا کو ئی نظام موجود نہیں ہے۔ادویات کی بلیک مارکیٹنگ انسانی زندگی بچانے والی ادویات کی شدید قلت نے ڈرگ مافیا کو اور مضبوط کر دیا ہے اور مارکیٹ میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ ادویات کو کنٹرول کرنے والی اتھارٹیز کی کارکردگی بھی نہ ہونے کے برابر ہے جس کے باعث اس قسم کے واقعات رونما ہو رہے ہیں ،ملتان میں انجکشن ایواسٹین سے بینائی متاثر ہونے کے اب تک ،نشتر ہسپتال سمیت نجی کلینکس اور ہسپتالوں میں 21 مریض زیر علاج ملتان کے نجی کلینک اور ہسپتال سے رپورٹ ہونے والے متاثرہ مریضوں کی تعداد 18جبکہ جھنگ کے 3 مریض نشتر ہسپتال آنے سے ان کی تعداد 21 ہو گئی ہے۔انجکشن ایواسٹین سے ملتان میں مریضوں کی بینائی متاثر ہونے پر محکمہ صحت کے ڈرگ کنٹرولرز کی جانب سے ملزمان کے خلاف مقدمہ کروا دیا گیا،ملزمان نے ملتان کے نجی کلینک پر ڈاکٹروں کو غیر معیاری انجکشن ایواسٹین فراہم کئے تھے جن کے خلاف آلود انجیکشن ایواسٹین کی فروخت کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم کا تعلق لاہور سے ہے۔ ایوسٹن انجکشن " روش"کمپنی منگواتی تھی اور یہ شوکت خانم ہسپتال کو فراہم کیے جاتے یہ انجکشن کینسر کی گروتھ کو روکنے کے لیے ہے ، پیسوں کے لالچ میں انجکشن بنائے کے فارمولے تک کو نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ انجکشن ڈائیوو اور فیصل مووور بسوں کے ذریعے ٹرانسپورٹ کیے جاتے رہے، شوکت خانم ہسپتال کے بعد ڈاکٹرز ہسپتال اور سارہ میموریل ہسپتال لاہور کی جانب سے بھی یہ انجکشن بنائے گئے۔
دوسری طرف پنجاب بھر کی طرح ملتان میں بھی آشوب چشم وبا کے وار جاری ہیں ،نشتر ہسپتال آشوب چشم آوٹ ڈور میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران آشوب چشم میں مبتلا 121 مریض رپورٹ ہوئے, ڈی ایچ کیو ہسپتال اور محکمہ صحت کی جانب سے اقدامات نہ اٹھائے جا سکے ۔آشوب چشم کا مرض وبائی صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے مریضوں کوہسپتالوں میں معائنہ کے بعد علاج تجویز کر کے گھروں پر مکمل آئی سو لیشن اختیار کرنے کا کہا گیا ہے۔ اس حوالے سے سربراہ شعبہ امراض چشم نشتر ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راو کا کہنا تھا کہ موسم میں تبدیلی یا برسات کے بعد ایڈینو وائرس کے باعث آشوب چشم کا مرض پھیلتا ہے۔ متاثرہ شخص کی آنکھ میں اڈینو وائرس 7 سے 10 تک رہتا ہے اس کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں، جن میں آنکھوں کا سرخ ہونا پانی آنا سوجن ہونا درد ہونا روشنی چبھتی ہے وغیرہ شامل ہیں، یہ مرض زیادہ تر بغیر کسی علاج کے صرف احتیاط اور آئی سو لیشن میں رہ کر 7 سے 10 دن تک ٹھیک ہو جاتا ہے، بہت کم کیسز میں ایسا ہوتا ہے کہ مریض کی آنکھ کا اگلا پردہ کارنیا بھی متاثر ہو جائے۔