چند لوگوں کی شوگر ملوں اور دولت میں مسلسل اضافہ

Sep 28, 2023

ندیم بسرا

ندیم بسرا
پاکستان کی معاشی ترقی میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں۔حکومتیں جب بھی اقتدار میں آتی ہیں وہ مسئلے کو جڑ سے حل کرنے کی بجائے عارضی طور پر حل کرکے اس کو ٹھنڈا کر دیتی ہے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ مسائل اپنی جگہ برقرار رہتے ہیں اور نقصان عوام کو اٹھانا پڑتا ہے۔دیکھا یہی گیا ہے کہ مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی ،پی ٹی آئی سمیت جس جماعت کی بھی حکومت رہی ہے اس میں مسائل میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے, بجلی کی کی قیمتوں میں اضافے ،مہنگائی کے آسمان چھوتے گراف نے عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ہے اور آج پاکستان کی عوام کا یہ حال ہے کہ پٹرول ڈلوانے اور بجلی کا بل دینے کی ہمت نہیں پڑھ رہی اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما نواز شریف کی وطن واپسی کی کو زندگی موت کا مسئلہ اور ملک کے مستقبل کی ضمانت قرار دے رہے ہیں جبکہ انہی جماعت کے رہنما مفتاح اسمٰعیل مسلم لیگ ن کی کوکھ سے نئی جماعت بنانے کا کہہ رہے ہیں ساتھ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ جب وہ بطور وزیر خزانہ کام کررہے تھے، اسحاق ڈار ان کے خلاف نواز شریف سے شکایات کرتے رہے۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی بھی موجودہ مسلم لیگ ن سے کوئی اتنا مطمئن نظر نہیں آتے اورکہتے ہیںکہ یہ جماعتیں اسی رفتار سے کام کریں گی تو عوام مطمئن نہیں ہونگے۔ اب مسلم لیگ ن کے رہنماو¿ں کے بیانات میں بھی پارٹی پالیسی کے حوالے سے مختلف آراءسامنے آرہی ہے ۔ ایک طرف جہاں ایک بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ ن کی قیادت ایک پلیٹ فارم پر جمع اور متفق نظر نہیں آرہی وہاں عوام کے حقیقی مسائل کی طرف توجہ دینا تودیوانے کے خواب جیسی بات ہو گی۔
اب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شہری پبلک ٹرانسپورٹ کو ترجیح دینے لگے ہیں کیونکہ پٹرولیم کی قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ ان کی پہنچ سے باہر ہی لگ رہی ہیں۔دوسری جانب بجلی کی بڑھتی قیمتوں کے بعد بجلی کی کمپنیاں چوری کے خلاف کارروائی کی آڑ میں غریب صارفین کو ٹارگٹ کیے ہوئے ہیں کئی دھائیوں سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ سمیت لائن لاسز کا مسئلہ کوئی بھی حکومت حل نہیں کر پائی۔ اس پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے درست بات کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ لائن لاسز کی ذمہ دار خود سرکار ہے اور اس کا سارا بوجھ عوام پر ڈال دیا جاتا ہے۔ ہر پاکستانی مہینے میں ایک بار بجلی کا بل ادا کرتا ہے، جو بجلی آپ استعمال کرتے ہیں یہ اس کی قیمت نہیں سرکاری ڈاکہ ہے۔ ہر پاکستانی جو بل ادا کرتا ہے وہ اپنا بوجھ اٹھانے کیساتھ 5 مزید چوروں کا بل بھی دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے بھی کہا ہے کہ گھر میں 4 بلب 1 پنکھا چلانا مشکل ہوگیا، بجلی استعمال کریں نہ کریں ہر ماہ آپ نے یہ جرمانہ ادا کرنا ہے۔ چند لوگوں کی پراپرٹیز، شوگر ملز، کارخانے اور دولت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے سستی بجلی کے بجائے ایسے معاہدے کیے جس کے نتیجے میں قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا، آئی پی پیز معاہدے پاکستانی کرنسی میں کرنے کے بجائے ڈالر میں کیے گئے، یہ معاہدے 1994ء میں پیپلز پارٹی نے کیے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی حکومت نے مافیاز پر ہاتھ ڈالنے کی جرات نہیں کی، گزشتہ عرصے میں قوم نے استعمال ہونے والی بجلی سے زیادہ بل ادا کیا ہے، اتنا بڑا ظلم ایسٹ انڈیا کمپنی نے قوم کے ساتھ نہیں کیا جتنا بڑا ظلم ہمارے حکمرانوں نے کیا ہے۔
سراج الحق بھی درست بات کررہے ہیں کیونکہ پاکستان میں جن سیاسی جماعتوں کے لیڈرز پر ملکی دولت لوٹنے اور بار بار اقتدار کے مزے لوٹنے کے الزامات ہیں ان کی وجہ سے ملک اس حال میں ہے اور ملکی دولت اس غریب ملک کی غریب عوام سے لوٹی گیءہے کہ واپس بھی نہیں کرتے اس سے متعلق ایک واقعہ مجھے یاد آگیا۔کہ پہچاننے پر ڈاکو پیسہ واپس کردیتے ہیں پاکستان عوام غریب عوام ہے جن رہنماو¿ں نے غربت عوام کی دولت لوٹی تو انہیں چاہیے تھا کہ پاکستانیوں کو غریب عوام سمجھ کر ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس کردیتے مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ پاکستان کے مشہور اداکار اعجاز اسلم نے اپنے ساتھ ایک واقعہ سنایا کہ اداکار نے بتایا کہ وہ گاڑی میں بیٹھ کر بچوں کا انتظار کر رہے تھے کہ دو افراد ا?ئے اور ان سے گاڑی کا دروازہ کھولنے کا کہا۔ ڈاکو انہیں جنید جمشید سمجھ کر لوٹ رہے تھے لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ یہ کوئی دوسرا شخص ہے تو وہ بھی حیران ہوئے۔اداکار کا کہنا تھا کہ ڈاکوو¿ں نے انہیں بڑے ادب و احترام سے کہا کہ اعجاز بھائی ہم آج آپ کا موبائل فون لینے آئے ہیں۔اداکار کے مطابق انہوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی اور ڈاکوو¿ں کو اپنا موبائل فون دے دیا۔اعجاز اسلم نے بتایا کہ ڈاکوو¿ں نے ان سے معافی مانگی اور انہیں چھینا ہوا موبائل فون واپس دیا اور ان کی فرمائش پر دوست سے چھینا ہوا فون بھی واپس دیا اور معافی مانگتے ہوئے فرار ہوگئے۔کاش پاکستانی سیاستدان جنہوں نے ملکی دولت لوٹی اور وہ ان ڈاکوو¿ں سے کچھ سیکھ لیں۔

مزیدخبریں