نوازشریف کا مینار پاکستان جلسے سے خطاب الیکشن مہم کا آغاز ہو گا

چوہدری شاہد اجمل
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی 21اکتوبر کو ملک میں آمد کے معاملے کو سیاسی حلقوں میں بہت دلچسپی سے دیکھا جا رہا ہے ۔ مختلف حلقے ابھی اس کی توجیہات میں الجھے ہوئے ہےں،اور ایسی سیاسی سوچ بھی موجود ہے جس میں اس شبہے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ممکن ہے کہ ان کی لاہور آمد کی تاریخ میں رد وبدل ہو جائے،تاہم مسلم لیگ ن مصر ہے کہ پروگرام حتمی ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف لاہور آمد سے قبل سعودی عرب جائیں۔اس وقت بڑی سیاسی جماعتیں اپنی اپنی پوزیشنز کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اسی پس منظر میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ہے،بظاہر یہ منتقلی اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ہوئی ہے تاہم اس منتقلی کے پس پردہ بھی کچھ عوامل کارفرما ہیں،ابھی حال ہی میں نگران حکومت کے وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے راہنماو¿ں کے درمیان میاں نوازشریف کی ملک واپسی کے معاملے میں نوک جھونک بھی ہوئی ہے،نگران حکومت کا دور چل رہا ہے جس کی میعاد میں جو ابھی واضح نہیں ہے ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گذر چکا ہے اور اس میں کچھ ایسے واقعات ہو چکے ہیں جن سے سیاسی جماعتوں میں بے چینی کی کیفیت پیدا ہوئی ہے ۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور اس میں مسئلہ کشمیر سمیت مختلف عالمی اور علاقائی ایشوز پر مو¿قف کو برملا بیان کیا،امریکہ میں قیام اور بعد ازاں لند ن میں انہوں نے بہت سے میڈیا آو¿ٹ لٹس کو انٹرویوز دیئے جن کی وجہ سے ملک کی اندرونی سیاسی صورت حال میں ارتعاش پیدا ہوا ہے،اس لئے ضرورت ہے کہ نگران حکومت اپنے اولین مینڈیٹ جو ملک کے اندر غیر جانب دارانہ انتخابات کر انا ہے پر اپنی توجہ کو مر کوز رکھے ،اس دوارن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ءاور سابق وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت اور لیڈر کو الیکشن سے پہلے اور بعد میں نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ہم سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنانے کے حق میں نہیں ہیں لیکن اگر کوئی جماعت یا لیڈر ملکی دفاع سے متعلق مراکز پر چڑھ دوڑے، شہدا کے مجسموں کی بے حرمتی کرے تو کیا اس پر کیس اس لیے نہیں چلنا چاہیے کہ اس نے الیکشن لڑنا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو لاہور پہنچیں گے، نواز شریف لاہور پہنچنے کے بعد مینار پاکستان جائیں گے، مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا جس سے نواز شریف خطاب کریں گے، ہماری الیکشن مہم کا آغاز مینار پاکستان سے ہوگا۔
 الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ کے بعد ان پر اعتراضات کی مہلت27اکتوبر تک مقرر کی گئی ہے، بر وقت انتخابات کیلئے اس میعاد کو کم کرنا ہو گا،تاکہ حلقہ بندیوں کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جا سکے۔اس وقت پی پی پی کی ساری قیادت لاہور میں موجود ہے اور آئے روز کسی نہ کسی سیاسی شخصیت کی پی پی پی میں شمولیت کی خبر سامنے آ رہی ہے،پارٹی کی پالیسی تو’ون ایبلز‘ کو لانا ہے،جو افراد شامل ہو رہے ہیں ان میں سے اکثر کی پہلی چوائس پی ایم ایل ن تھی لیکن جگہ نہ پاتے ہوئے وہ پی پی پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ان کے ون ایبل ہونے کی تصدیق تو ابھی ہونا باقی ہے لیکن پی پی پی کا اصل مسئلہ پنجاب میں اپنے ووٹر کو باہر نکالنے اور متحرک بنانے کا ہے، اس اس بات پر توجہ دینا ہو گی۔
نگران حکومت نے ملکی معیشت کی بحالی کے لیے منصوبہ تیار کرلیاہے جس کے تحت بڑے اور مقتدر حلقوںپر ٹیکسوںمیں اضافہ، اخراجات میں کمی اور توانائی کے شعبے سے بد انتظامی کو ختم کر نے کے ساتھ ساتھ نج کاری پر بھی توجہ دی جائے گی۔منصوبے کے مطابق مجموعی قومی پیداوار کے تین فیصد مساوی اخراجات میں کٹوتی کی جائے گی جو 3 ہزار 200ارب روپے کے حجم کے برابرہوگی۔ معیشت بحالی منصوبے میں یہ بھی شامل ہے 13سو ارب روپے کے مساوی دی گئی ٹیکس مراعات کو ختم کیا جائے گا اور اخراجات میں بچت کے زمرے میں 1900 ارب روپے مرکزی بینک کے اکاو¿نٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ اس کے علاوہ نگراں حکومت کی جانب سے قابل انتقال اثاثہ جات پر دولت ٹیکش عائد کیے جانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔درمیانی مدت کے لیے وفاقی ادارہ برائے محصولات کا ہدف ہے کہ ٹیکس محصولات کو دو سال کے دوران بڑھا کر 13ہزار ارب کی سطح پر لے جایا جائے اور 2025 کے مالی سال کے اختتام تک محصولات کے حجم کو مجموعی قومی پیداوار کے 15 فیصد تک لایا جائے گا۔حکومتی اقدامات کے باعث امریکی ڈالر مسلسل زوال پذیر ہے، ابھی کاروبار کے آغاز میں ہی انٹر بینک میں ڈالر مزید سستا ہوا ہے۔انٹر بینک میں ڈالر مزید 1 روپے 5 پیسے سستا ہونے کے بعد 288 روپے 75 پیسے کا ہو گیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ جب مقننہ قانون سازی کر دے تو اس پر عمل کرنا لازم ہوتا ہے۔ عدالت اور ہم سب کا کام پارلیمنٹ کے بنائے قانون پر عمل کرنا ہے۔انکم ٹیکس کمشنر کے ٹیکس کی تشخیص کے اختیار سے متعلق نظر ثانی کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔ ایڈشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو پشاور سہیل احمد عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت سپریم کورٹ نے ایف بی آر کو اپنے تمام آرڈرز اور نوٹیفکیشنز ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس وصولی کے سب سے بڑے ادارے ایف بی آر کو شفاف ہونا چاہیے، ایف بی آر شفاف نہیں ہوگا تو عوام کا اعتماد کیسے حاصل کرے گا؟ ایف بی آر کے سرکاری امور شفاف نہ ہو گے تو یہ ادارہ عوام کو ٹیکس ادائیگی پر آمادہ کیسے کرے گا؟پاکستان کی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ مےں شرکت کے لئے بھارت چلی گئی ہے۔بھارت کی جانب سے ویزوں کے اجراء میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی،جس کا مقصد ٹیم کو دباو¿ میں لانا تھا،بھارت کا رویہ بہت ہی افسوس ناک ہے،آئی سی سی کو اس کی مذمت کرنا چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن