الیکٹرو میڈیکل ایکوپمنٹ صنعت کو مقامی فروغ دیکر درآمدی بل میں کمی لائی جا سکتی ہے:پیمڈا

لاہور(کامرس رپورٹر ) الیکٹرو میڈیکل ایکوپمنٹ صنعت کو مقامی طور پرفروغ دیکر درآمدی بل میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار الیکٹرو میڈیکل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز اینڈ ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن (پیمڈا) کے پیٹرن اِن چیف قاسم علی، چیئرمین بابر کیانی، سینئر وائس چیئرمین میاں طاہر رشید اور وائس چیئرمین شوکت علی اور ایم نعیم احمد نے ایسوسی ایشن کی مجلس عاملہ کے پہلے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ایسی ایشن کے بانی ابرار شیخ تھے، جنہوں اس موقع پر ایگزیکٹو کمیٹی ممبران سے انکے عہدوں کا حلف بھی لیا۔ حلف اٹھانے والوں میں عابد علی، فصیح الدین، صابر علی چوہدری، شاہد محمود ، مبارک علی، عمر شیخ، محمد ریاض، میاں احمد رحمان، افضال اقبال آغا، توصیف احمد صدیقی، قاسم عباسی، زاہد اقبال غوری، ڈاکٹر ممتاز مسعود، نعمان لودھی، وحید اسلم چٹھہ اورمحمد خالد شامل تھے۔ ا یسوسی ایشن کے بانی ابرار شیخ ن نے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کر تے ہوئے بتایا کہ ہیلتھ کیئر کی صنعت کی ترقی کی وجہ سے الیکٹرو میڈیکل ایکوپمنٹ کی قومی اور عالمی تجارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ لیکن افسوس پاکستان میں اس شعبہ کو انڈسٹری تسلیم نہیں کیا جاتا۔جس کی وجہ سے پیمڈا بنانے کی ضرورت پیش آئی۔ایسوسی ایشن کے پیٹر اِن چیف قاسم علی اور چیئرمین بابر کیانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم پیمڈا کے پلیٹ فارم سے الیکٹرومیڈیکل سیکٹر کو ایک انڈسٹری کے طور پر ترقی دینے کی کوشش کریں گے۔ پیمڈا اپنے ممبران کی متحدہ آواز بن کر الیکٹرو میڈیکل کے شعبہ کے مسائل حل کروائے گی۔سینئر وائس چیئرمین میاں طاہر رشید نے بتایا کہ صرف ایک ملک امریکہ نے اگلے سال کے دوران پاکستان کو 500 ملین ڈالر کی الیکٹرو میڈیکل ایکوپمنٹ فروخت کرنے کا تخمینہ لگا رکھا ہے۔ اسی طرح یورپی ممالک بھی اس شعبہ کی اَن گنت مشینیں اور آلات پاکستان بھجوا رہے ہیں۔ پیمڈا کے وائس چیئرمین شوکت علی اور ایم نعیم احمد نے بتایا کہ ابرار شیخ کی قیادت میں 2021 میں ایسوسی ایشن کے قیام کی کوششیں شروع کی گئی تھیں جو اس برس مکمل ہوئیں اور ہمیں 21 جون 2023 کو الیکٹرومیڈیکل ایکوپمنٹ مینوفیکچرز اینڈ ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے نام سے ڈی جی ٹی او سے باقاعدہ لائسنس حاصل ہوگیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن