لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے پنجاب بار کونسل کے سابق عہدیداروں کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے جاری کارروائی روکنے کی درخواست پر پنجاب یونیورسٹی کے چانسلر اور گورنر پنجاب کے فیصلے کو معطل کر دیا۔ عدالت نے پنجاب یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ 4 اکتوبر کو طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سینڈیکیٹ نے تو شک کا فائدہ دیتے ہوئے پانچ امیدواروں کو کلئیر قرار دیا، سنڈیکیٹ نے کلئیر کئے گئے پانچوں امیدواران کو کلین چٹ تو کہیں نہیں دی۔ عدالت عالیہ کے فیصلے کے نتیجے میں سنڈیکیٹ کیسے شک کی بنیاد پر ہی معاملے کو کلئیر قرار دے سکتا ہے؟۔ معاملہ شک کا ہوتو انکوائری ہونی چاہئیے تھی، درخواست گزار کے وکیل اشتیاق اے خان نے موقف اپنایا کہ معاملے کی انکوائری کی گئی جس کی رپورٹ سنڈیکیٹ کے سامنے رکھی گئی، امیدواروں کے یونیورسٹی کے پاس موجودریکارڈ میں ٹمپرنگ تھی، ٹمپرڈ ریکارڈ کا امیدواروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سنڈیکیٹ کے معاملات میں تو ہائیکورٹ بھی مداخلت نہیں کرتی ہے۔ یونیورسٹی کے چانسلر نے سنڈیکیٹ کے ایجنڈا آئٹم نمبر سات کی کارروائی کو معطل کر دیا۔ ایجنڈا آئٹم سات میں ہونے والی سنڈیکیٹ کارروائی کا عدالت عالیہ نے جائزہ لینا ہے۔ یونیورسٹی کا چانسلر سیاسی بنیادوں پر تعینات ہوتا ہے۔ چانسلر تین سال پہلے کے معاملے پر ہونے والی کارروائی کو معطل کرنے کا اختیار نہیں رکھتے، چانسلر کی کارروائی سے درخواست گزاروں کی ڈگریاں روک دی گئیں۔