لاہور(نوائے وقت رپورٹ،خبرنگار،نامہ نگار) پنجاب میں مخصوص انجکشن سے بینائی کھونے کے معاملے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم انجکشن کو لاہور سے باہر سپلائی کرتا تھا اور واقعے کے بعد کئی روز سے روپوش تھا۔ملزم کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔جبکہ لاہور پولیس نے ناقص انجکشن سے مختلف افراد کی بینائی جانے کے معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے انجکشن کی تیاری میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔ ملزم بلال رشید کو عارف والا سے گرفتار کیا گیا ہے۔ملزم بلال رشید ماڈل ٹاو¿ن کے نجی ہسپتال میں ناقص انجکشن تیار کرتا تھا۔ انجکشن کی ایک وائل سے 83 خوراکیں نکال کر لاکھ روپے منافع کمایا جاتا تھا۔ ملزم ناقص انجکشن پنجاب بھر کے ہسپتالوں کو سپلائی کر رہا تھا۔ وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ ایوسٹان انجکشن سے لوگوں کی بینائی متاثر ہونے کے معاملے میں ابتدائی انکوائری حتمی مرحلے میں ہے۔ محکمہ صحت کے ڈیش بورڈ پر مریضوں کے کوائف اکٹھے کرنے کا کام شروع کردیا گیا ۔ مریضوں کی اصل تعداد کا تعین اور اعلان ڈیش بورڈ پر حاصل ہونے والی معلومات کے بعد کیا جائے گا۔بینائی متاثر ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں اصل صورتحال مریضوں کی آنکھوں میں انفیکشن کنٹرول کرنے کے بعد واضح ہوگی۔ متعدد جگہوں سے ایویسٹان انجکشن کے سیمپل لے کر تجزیہ کےلئے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ۔انجکشن کا سیمپل درست ثابت ہوا تو ذمہ داری مکمل طور پر چھوٹی سرنجوں میں بھرنے والوں پر عائد ہو گی۔چھوٹی سرنجوں میں انجکشن بھرنے اور فروخت کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ۔وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ آشوب چشم کے مریض علاج اور رہنمائی کے لئے ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔ صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں آئی سرجنز کو 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ پنجاب کے نگران وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آنکولوجی کے زیر اہتمام آگاہی سیمینار میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران صوبائی وزیر صحت نے صحافیوں کو بتایا کہ انجکشن کے واقعات کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، انجکشن سکینڈل میں ملوث تمام عناصر کو ہر قیمت پر کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔انجکشن کے واقعات میں استعمال ہونے والے تمام پوائنٹس کو سیل کردیا گیا ہے۔ؒعلاوہ ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قیصر نذیر بٹ نے جعلی انجکشن سے بینائی جانے کے مقدمات میں نامزد تین ملزمان عالیہ ،گوہر علی،اور عاصم عمر کی عبوری ضمانتیں نو اکتوبر تک منظور کرلیںعدالت نے آئندہ سماعت پر پراسکیوشن سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا۔