آئی ایس آئی پاکستان کا فخر

 پاک فوج ایک ڈسپلن ادارہ ہے اس میں تعیناتیاں اور تقرریاں ایک مروجہ طریقہ کار کے تحت ہوتی ہیں اور اعلی کارکردگی پر نہ صرف انعام سے نوازا جاتا ہے بلکہ بری کارکردگی پر سرزنش بھی کی جاتی ہے۔ادارہ جاتی تقرریاں نہ تو کسی کی خواہش پر ہوتی ہیں اور نہ ہی کوئی اپنے تفویض کردہ وقت سے زیادہ کسی عہدے پر براجمان رہ سکتا ہے یعنی ایک مخصوص مدت تک ہی کوئی کسی عہدے پر رہ سکتا ہے اور اس میں کوئی تخصیص نہیں ہے۔سب اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے طے شدہ ایک مروجہ طریقہ کار کے تحت کسی بھی پوسٹ پر کام کرتے ہیں اور ملک کی حفاظت کا فریضہ سر انجام دیتے ہیں۔ خاکی وردی پاک فوج کا فخر ہے اور خاکی وردی پہن کر ملک کی خاک پر اپنی جانوں کا نذرانہ یہ پاک فوج کے جوان ہی دیتے ہیں اور اس خاک پر اپنی خاکی وردی سمیت قربان ہونے کا حوصلہ اور جگر ہمارے ان پاک فوج کے جوانوں، افسروں میں ہمیشہ موجود رہتا ہے کیونکہ ملک کی خاک کو یہ خاکی وردی والے اپنے جسم کا حصہ سمجھتے ہیں اور اس عظیم فوج سے منسلک آئی ایس آئی بھی ایک ایسا ہی ادارہ ہے۔ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا جس کا سربراہ حال ہی میں لیفٹیننٹ عاصم ملک کو تعینات کیا گیا ہے، وہ 30 ستمبر کو اپنی نئی ذمے داریاں سنبھالیں گے۔ لیفٹننٹ جنرل عاصم ملک اس وقت جی ایچ کیو میں ایجوٹنٹ جنرل کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم اس سے پہلے بلوچستان میں انفنٹری ڈویژن اور وزیرستان میں انفنٹری بریگیڈ کمانڈ کر چکے ہیں۔ وہ اپنے کورس میں اعزازی شمشیر بھی حاصل کر چکے ہیں علاوہ ازیں وہ چیف انسٹرکٹر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور انسٹرکٹر کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ بھی تعینات رہ چکے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق آئی ایس آئی کے نئے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک پاکستان کی وہ پہلی شخصیت ہیں جو اس عہدے پر آنے والے پی ایچ ڈی ہولڈر ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) سے پاک امریکا تعلقات پر مبنی موضوع پر پی ایچ ڈی کی جو ان کے وڑن کی عکاسی کرتا ہے اور لیفٹیننٹ جنرل عاصم فورٹ لیون ورتھ اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز کے گریجویٹ بھی ہیں جب کہ وہ اپنے کورس میں اعزازی شمشیر بھی حاصل کرچکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک فوجی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والد غلام محمد بھی لیفٹیننٹ جنرل تعینات رہے اور انہوں نے کورکمانڈر راولپنڈی کے فرائض بھی انجام دیے اور وہ ایک عظیم سپاہی تھے جنہوں نے ملک کی خدمت کی اور اب یہ فریضہ دوسری نسل سر انجام دے رہی ہے جو اس خانوادے کی وطن سے محبت کا مظہر ہے۔ جنرل عاصم ملک چونکہ اب آئی ایس آئی سربراہی کا فریضہ نبھائیں گے جس کی سربراہی کا فریضہ نبھانا پاک فوج کے ہر سپاہی کا خواب ہوتا ہے اور یہ وہ عظیم ایجنسی ہے کہ ہے کہ جس نے بھارت کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں اور یہ ادارہ دشمن کی ریشہ دوانیوں اور اس کی ان دیکھی چالوں کو ایک ان دیکھے محاذ پر ناکام بنا کر ملک کو محفوظ و مامون رکھتا ہے۔
 کسی ملک میں بھی انٹیلی جنس کا ادارہ بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے کیونکہ جس ملک میں جتنا مضبوط اور فعال انٹیلی جنس ادارہ ہو گااتنا ہی اس ملک کا دفاع مضبوط ہو گا۔اس وقت دنیا کے تقریباً تمام ہی ممالک میں خفیہ ادارے قائم ہیں جو اپنی اپنی جگہ اپنے ممالک کی حفاظت اور دشمنوں کی چالوں کو ناکام بنانے کا کام کر رہے ہیں لیکن پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا نام ان سب سے اوپر نظر آتا ہے جس کو دشمن بھی تسلیم کرتے ہیں اور دشمنوں نے ہی آئی ایس آئی کو دنیا کی بہترین خفیہ ایجنسی قرار دیا ہے۔ قومی مفادات کا تحفظ، سیاسی و معاشرتی مفادات سے متعلق معاملات پر توجہ اور فوج کی مشاورت اس ادارے کا بنیادی فریضہ ہے، اس کے علاوہ اندرون و بیرون ملک دشمن عناصر سے حفاظت اور خاص کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی بھی اس ادارے کے فرائض منصبی میں شامل ہیں۔دشمن کی نظریں ہمیشہ ہمارے خفیہ ادارے پر رہی ہیں اور اب بھی ہیں۔ماضی میں بھی دشمن چھپ کر وار کرتا رہا ہے،جس کا آئی ایس آئی نے منہ توڑ جواب دیا۔یہ آئی ایس آئی ہی تھی جس نے سویت یونین کی شکست سے لے کر انڈیا کے منفی پروپیگنڈہ کو ناکام بنانے تک بے شمار محاذ پر کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں۔ 
پاکستان کے بنیادی قومی مفاد کے تحفظ کیلئے آئی ایس آئی کا کلیدی کردار رہا ہے۔ اس ضمن میں کشمیر پالیسی، پاکستان کانیوکلیر پروگرام، چائنہ پاکستان راہداری اور دیگر امور میں آئی ایس آئی نے نمایا ں کردار اداکیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کہ سربراہی میں یہ ادارہ یقینا ملک و قوم کی حفاظت اور دشمنوں کی چالوں کو ناکام بنانے میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔

ای پیپر دی نیشن