اسلام آباد (عترت جعفری ) وزیراعظم نے تین روز میں ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان پر عمل درآمد کا روڈ میپ طلب کر لیا ‘ ٹرانسفارمیشن پلان کی پہلے ہی اصولی منظوری دی جا چکی ہے توقع ہے کہ آئندہ ہفتے میں اس روڈ میپ کی منظوری بھی دی جائے گی ‘ ایف بی آر نے وزیراعظم کی ہدایت پر پانچ ورکنگ گروپس قائم کر دیئے ہیں جو واضح ٹائم لائن کیساتھ ٹرانسفارمیشن پر عمل کے لئے روڈ میپ تیار کریں۔ سفارشات حکومت کو پیش کریں گے‘اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ان ورکنگ گروپوں کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ مختلف آپریشنل پلانز کو حتمی شکل دیں اور جہاں جہاں اصلاحات کے پلان پر عمل لئے تبدیلیاں ضروری ہیں اس بارے میں تجاویز تیار کریں۔ ان ورکنگ گروپوں کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مجوزہ تجاویز پر عمل درآمد طریقوںکو بھی طے کریں ‘ ان ورکنگ گروپوں کو یہ ذمہ داری بھی دی گئی ہے کہ تمام پلانز پر عمل درآمد کو آسان رکھنے کیلئے بھی اپنی تجاویز دیں‘جو بھی تبدیلی تجویز کی جائے اس پر عمل کی ٹائم لائن بھی طے کریں ۔پہلا ورکنگ گروپ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی تانیہ اندرس، چیئرمین ایف بی آر ، مسٹر آصف پیر اور سی ای او پی ایس ڈبلیو پر مشتمل ہوگا ۔دوسرا ورکنگ گروپ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے وزیر ، چیئرمین ایف بی آر ، علی سرفراز حسین ‘سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ، حامد یعقوب شیخ اور سیکرٹری فائنانس ڈویژن پر مشتمل ہوگا ۔ تیسرا ورکنگ گروپ وفاقی وزیر اقتصادی امور ، چیئرمین ایف بی آر سیکرٹری داخلہ‘ ڈاکٹر سعید جدون ، ڈی جی ایم او ،ڈی جی رفارمز اینڈ آٹومیشن اور سی ای او پی ایس ڈبلیو پر مشتمل ہوگا ۔ چوتھا ورکنگ گروپ وزارت وزیر قانون ‘ ڈاکٹر صادق حسین شاہ ‘ اٹارنی جنرل آف پاکستان ، چیئرمین ایف بی آر ، سی ای او پاکستان بزنس کونسل ، پریزیڈنٹ پاکستان بینکرز ایسوسییشن ، گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان اور چیئرمین نادرا پر مشتمل ہوگا۔پانچواں ورکنگ گروپ منسٹر اقتصادی امور ڈویژن چیئرمین ایف بی آر سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن سیکرٹری فائنانس اور ممبر ریفارمز ایف بی آر مشتمل ہوگا۔