وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پورکا کہنا ہے کہ بارات اور ڈھول لے کر لاہور جانے کی بات محاورے کے طور پرکی تھی لیکن میری بات کا غلط مطلب نکالا گیا۔کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میری بات کو سوشل میڈیا پر جو رنگ دیا جا رہا ہے وہ اسلام اور شریعت میں درست نہیں، صارفین سے کہوں گا کہ اس طرح کی غیر اخلاقی پوسٹوں سے اجتناب کریں۔وزیراعلیٰ نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بارات اور ڈھول لے کر لاہور جانے کی بات محاورے کے طور پرکی تھی لیکن میری بات کا غلط مطلب نکالا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے چوتھے ستون کی حیثیت سے میڈیا پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں، میں نے اپنی تقریر میں چند مخصوص صحافیوں کا ذکر کیا تھا،کمیونٹی کے بارے میں بات نہیں کی، میرا مقصد صحافی برادری کی دل شکنی نہیں تھی، اس کی وضاحت کرچکا ہوں ، میڈیا کی تنقید کو ہمیشہ مثبت انداز میں لیں گے اور اس کی روشنی میں اپنی اصلاح کریں گے۔علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج اور پولیس روز جانی قربانیاں دے رہے ہیں، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے، کسی فرد کے ساتھ اختلاف اور کسی پالیسی پر اعتراض ہوسکتا ہے لیکن اس کا مقصد اداروں کو کمزور کرنا نہیں ۔انہوں نے کہا کہ آزاد پختونستان کے حق میں نہیں ہوں، پاکستان ہمارا سب کچھ ہے اسی کو ہم نے ٹھیک کرنا ہے، ملک کی سلامتی کے خلاف کسی بھی ایسے بیانیے کی حمایت نہیں کروں گا۔