اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن نے سلامتی کونسل کے تحت پیس فار لیڈر شپ مباحثے میں بھارتی الزامات کا جواب دے دیا۔بھارت نے سلامتی کونسل میں مباحثے کے دوران پاکستان پر دہشتگردی کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد اب قونصلرگل قیصر سروانی نے بھارتی نمائندےکے پیس فارلیڈر شپ مباحثے میں بھارتی مؤقف کا جواب دیتے ہوئے بھارتی وفد کے الزامات کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دے دیا۔پاکستانی سفارت کار کا کہنا تھا کہ حقائق کو توڑ مروڑنے اور جھوٹے بیانیےکا پروپیگنڈا کرنےکی بھارتی کوششیں افسوسناک ہیں، جموں و کشمیر عالمی تسلیم شدہ متنازع خطہ اور 75 سال سے سلامتی کونسل کے ایجنڈےپر ہے، سلامتی کونسل کی قرارداداقوام متحدہ کے زیرانتظام استصواب رائےکے ذریعےکشمیرکے مستقبل کے فیصلےکا مطالبہ کرتی ہے۔قیصر سروانی نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور کالعدم بی ایل اے کوبھارتی اسپانسرشپ کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، دونوں دہشتگرد تنظیمیں پاکستان میں متعدد حملے کرچکی ہیں۔پاکستانی مندوب نے بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کلبھوشن کی گرفتاری اور اعتراف جرم بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا ثبوت ہے، عالمی برادری بھارت کو مزید استثنا دینے کا متحمل نہیں ہوسکتی۔