پی ٹی آئی کا راولپنڈی میں احتجاج ، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کو ملانے والے تمام راستے بند

 پاکستان تحریک انصاف کے راولپنڈی میں احتجاج کے پیش نظر خیبرپختونخو اہ اور پنجاب کو ملانے والے تمام راستے بند کردیئے گئے ، پولیس کی بھاری نفری تعینات،موٹر وے ایم ون اور جی ٹی روڈ پر مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں ہیں، بتایا گیا ہے کہ اٹک خورد کے مقام سے جی ٹی روڈ جزوی طورپربند ہے جبکہ، خیبرپختونخواہ سے پنجاب داخلے کیلئے سڑک ایک طرف سے کھلی ہے۔ سڑک کے اطرف کنٹینرز موجود ہے۔پی ٹی آئی احتجاج کے باعث جی ٹی روڈاٹک پل،فقیرآباد،لارنس پوراور واہ گارڈن کے مقامات ، موٹر وے ایم ون چھچھ انٹرچینج، ہروپل اور کٹی پہاڑی کے مقامات سے بند ہے جبکہ تمام راستوں پر کنٹینرز لگادئیے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔دوسری جانب حکومت پنجاب نے ضلع اٹک میں بھی دفعہ 144 نافذ کردی ہے، ضلع بھر میں ہرقسم کے اجتماع، دھرنوں،ریلیوں،جلسے اورجلوس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ ہر قسم کے اسلحے کی نمائش پر بھی پابندی ہو گی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے راولپنڈی میں احتجاج کرنے کے پیش نظر محکمہ داخلہ پنجاب نے راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کردی اور رینجرز کو طلب کرلیاتھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاتھا۔ حکومت پنجاب نے راولپنڈی ڈویژن میں 2 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی تھی اور ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاگیا تھا۔ حکومت پنجاب نے راولپنڈی ڈویژن میں 2 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی تھی ر ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اولپنڈی ڈویژن میں اسلحہ رکھنے اور نمائش پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان کو پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔پابندی کا اطلاق ہفتہ 28 ستمبر اور اتوار 29 ستمبرتک کیا گیا تھا۔ راولپنڈی ڈویژن کے اضلاع راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کی 6 کمپنیاں تعینات کی گئیں تھیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہتھیاروں سے لیس شرپسند عناصر کا راولپنڈی آمد کا اندیشہ ہے اور امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی

ای پیپر دی نیشن