بیروت پر اسرائیلی حملے میں نصر اللہ کی بیٹی زینب ہلاک ہو گئی؟

جمعے کے روز بیروت کے جنوبی مضافات پر اسرائیلی حملوں کے بعد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے انجام پر ابھی تک پردہ پڑا ہوا ہے تاہم اسرائیلی میڈیا میں حسن نصراللہ کی بیٹی زینب نصراللہ کے ہلاک ہونے کی رپورٹس چل رہی ہیں۔اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے مطابق گذشتہ روز کے حملوں میں زینب نصر اللہ ماری گئی۔اسی طرح اسرائیل کے "چینل 12" اور "چینل 13" نے بھی بتایا ہے کہ گذشتہ روز بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے گڑھ پر حملوں میں زینب نصر اللہ ہلاک ہو گئی۔البتہ حزب اللہ یا لبنانی حکام کی جانب سے سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ حسن نصر اللہ کا سب سے بڑا بیٹا ہادی نصر اللہ جو حزب اللہ کا رکن بھی تھا، وہ 1997 میں اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک معرکے میں ہلاک ہو گیا تھا۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ جنوبی بیروت میں حریک کے محلے میں واقع حزب اللہ کی کمان کے ہیڈ کوارٹر کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ مزید یہ تصدیق بھی کی گئی ہے کہ نصراللہ اور دیگر رہنما اس کارروائی کا ہدف تھے۔ادھر حزب اللہ نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران میں 3 بیانات جاری کیے ہیں تاہم ان میں سے کسی میں بھی نصر اللہ کا ذکر نہیں کیا گیا۔ان بیانات میں کہا گیا ہے کہ بیروت پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے تمام بیانات بے بنیاد ہیں۔ مزید یہ کہ علاقے میں اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنائی گئی عمارتوں میں ہتھیار اور گولہ بارود موجود ہونے کی بھی تردید کی گئی ہے۔

 
دوسری جانب تجزیہ کاروں نے باور کرایا ہے کہ نصر اللہ کی ہلاکت یا معذوری ایران نواز حزب اللہ کے لیے ایک کاری ضرب ثابت ہو گی۔ نصر اللہ 32 برس سے تنظیم کی قیادت کر رہا ہے لہذا اس کی تبدیلی اس وقت ماضی سے کہیں زیادہ بڑا چیلنج ہو گی کیوں کہ اسرائیل کی حالیہ بم باری میں حزب اللہ کے کئی سینئر کمانڈر مارے جا چکے ہیں

ای پیپر دی نیشن