لندن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ متحدہ، اے این پی اور پیپلز پارٹی کو کھلی دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نگران حکومت الیکشن کمشن، فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے کہاں ہیں۔ سکیورٹی ادارے کھلی دہشتگردی کا نوٹس کیوں نہیں لے رہے۔ ڈیفنس کراچی میں کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ جن جماعتوں کو جلسے کرنے کی اجازت ہے وہ منی طالبان ہیں۔ کیا عوام ایسی جماعتوں کو ووٹ دیں گے جو دہشتگردی کی حمایت کرتی ہیں۔ یہ جماعتیں باقی ماندہ ملک کو بھی تباہی و بربادی کے راستے پر لے جانا چاہتے ہیں۔ عوام ملک کے دوستوں اور دشمنوں میں تمیز کریں۔ انہوں نے کہاہے کہ مذہبی جنونیت کے خلاف ایم کیوایم کی پرامن اور جمہوری جدوجہد جاری رہے گی اور جب تک ایم کیوایم کا ایک بھی کارکن زندہ ہے ہم انتہاءپسند دہشت گردوں کے سامنے سرنڈر نہیںکریں گے۔ الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم سمیت دیگر لبرل ، پروگریسیو اور روشن خیال جماعتوں کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کیلئے بدترین دہشت گردی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں گزشتہ پانچ برسوں سے ڈیفنس کلفٹن کے مکینوں کوکراچی میں طالبان کی موجودگی سے آگاہ کرتا رہا ہوں کہ کراچی میں طالبانائزیشن کی جارہی ہے لیکن افسوس کہ میرے خدشات کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا گیا۔ انہوں نے کراچی کے پوش علاقوں کے مکینوں سے کہاکہ جو عناصر کراچی میں بم دھماکوں کو ڈرون حملوں کا ردعمل قراردیکر ان بم دھماکوںکوجائز قراردینے کی کوشش کررہے ہیں وہ دہشت گردوں کے حامی ہیں لہٰذا عوام آئندہ انتخابات میں انتہاءپسند دہشت گردوں کی حمایت کرنے والی نام نہاد جمہوری جماعتوں کو مسترد کردیں۔