لاہور (سید عدنان فاروق) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھارتی شہر جودھپور میں ہندو مسلم فسادات کے دوران مسجد کی بے حرمتی اور مسلمانوں کی املاک جلائے جانے کے واقعہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تحریک چلاتے ہوئے منظم سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت مساجدومدارس پر حملے اور مسلمانوں کی نسل کشی شروع کر رکھی ہے، بھارتی مسلمانوں پر انتہا پسندوں کے مظالم کیخلاف مسلمان ممالک عالمی کانفرنس بلائیں۔ بھارتیوں کے پاکستان آنے پر ہمارے حکمران و سیاستدان ”لڈیاں“ ڈال کر واہگہ بارڈر پر انکا استقبال کرتے ہیں‘ اب لڈیاں ڈالنے کا نہیں غاصب بھارت کو للکارنے کا وقت ہے۔ امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے کہاکہ پاکستانی حکمران مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر آواز بلند کرنا بھی گوارانہیں کرتے جبکہ دوسری طرف صورتحال یہ ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیمیں بھارت سرکار اور خفیہ ایجنسیوں کی سرپرستی میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہیں۔آئے دن مساجدومدارس کو شہید کیا جارہا ہے۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ مسلمانوں کی عزتوں و عصمتوں، جان و مال اور املاک کو منظم منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے۔ آئے دن بھارتی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سے یہ بات کھل کر واضح ہو جاتی ہے کہ انڈیا اسلام اور مسلمانوں کا وجود کسی صورت برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے نظریہ پاکستان کے حوالہ سے نوائے وقت کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ان حالات میں جب امریکہ اور بھارت کی ناراضگی کے خوف سے سیاسی جماعتیں بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند نہیں کر رہیں نوائے وقت ہی ایک ایسا ادارہ ہے جو صحیح معنوں میں اس حوالہ سے اپنی ذمہ داریاں ادا کررہا ہے اور دوقومی نظریہ کا پرچم بلند کئے ہوئے ہے۔ جمعیت علماءاسلام(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر ستاون اسلامی ممالک بین الاقوامی کانفرنس بلائیں اور اس مسئلہ کا حل نکالا جائے اگر ایک غیر مسلم عورت کو تھپڑ لگتا ہے تو میڈیا ،این جی اوز واویلا مچانا شروع کر دیتے ہیں مگر انڈیا میں انتہا پسند ہندووں نے مسلمانوں کی بستی پر حملہ کیا، مسجد کی بھی بے حرمتی کی گئی مگر ہر طرف خاموشی ہے جو المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو بنیا ازل سے ہی مسلمانوں کا دشمن ہے اس میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں انڈیا کے ساتھ معاملات مذاکرات کے ذریعے حل نہیں ہوں گے، دفاع پاکستان کونسل کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے کنوینر جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ لگتا ہے بھارت اپنی روش سے باز نہیں آئے گا، ہماری تاریخ ہے کہ جب تک بھارت کا للکارا نہ جائے وہ ایسی حرکتیں کرتا رہتا ہے، انہوں نے کہاکہ بھارت نواز حکمرانوں سے یہ سوال کرنا چاہئے کہ جس ملک کو پسندیدہ قرار دینے کے لئے کوششیں کی جاتی رہیں وہ وہاں مسلمانوں کو جینے کا حق بھی نہیں دے رہا۔ آج قائداعظم کو اپنا قائد ماننے والی سیاسی جماعتیں بھی بھارت کے معاملے میں خاموش ہیں انڈیا نے پاکستان کے پانیوں پر قبضہ کیا مگر حکمران اور سیاسی جماعتوں نے خاموشی اختیار کئے رکھی کشمیر کے مسئلہ پر بھی ہم خاموش ہو چکے ہیں، انہوں نے کہاکہ نوائے وقت وہ واحد اخبار ہے جو نظریہ پاکستان کا محافظ ہے اور بھارت میں ہندو انتہا پسند وں کی جانب سے ہونے والے مظالم کو شائع کرتا ہے باقی میڈیا ایسے ایشوز کو دبا دیتا ہے۔ جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی اور امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی نے جودھپور میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسجد کی بے حرمتی اورگھر جلائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ واقعہ ان سیاستدانوں اور حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے جو بھارت سے دوستی کا دم بھرتے نہیں تھکتے۔بھارت مسلمانوں کا ازلی دشمن ہے اور رہے گا وہ کسی صورت پاکستان اور مسلمانوں کا دوست نہیں ہو سکتا۔ پاکستانی حکمرانوں کو بھارتی مظالم پر کسی صورت خاموش نہیں رہنا چاہیے بلکہ اس کی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔