گوجرانوالہ/ عارفوالہ/ بوریوالہ/ منڈی فیض آباد (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) گندم کی خریداری میں تاخیر، حکومتی پالیسیوں اور باردانہ کے حصول میں مشکلات سے کسان خوار ہو کر رہ گئے۔ میرٹ پر باردانہ کی فراہمی ناممکن، گوجرانوالہ اور منڈی فیض آباد میں سیاسی بنیادوں پر باردانہ کی فراہمی سے کسانوں کا مظاہرہ۔ تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب نے باردانہ کی تقسےم کے لئے حسب سابق پالےسی کے ذرےعے چھوٹے کاشتکاروں کو احکامات جاری کئے کہ سی ڈی آر بنوانے کے بعد متعلقہ سےنٹرسے باردانہ حاصل کےا جا سکے گا۔ سےنکڑوں کاشتکاروں نے گھرےلو اشےاءفروخت کر کے باردانہ کے حصول کے لئے مختلف بےنکوں سے سی ڈی آر بنوائی مگر کاشتکاروں کی امےدوں پر اس وقت پانی پھرگےا جب متعلقہ سنٹروں پر موجود محکمہ خوراک کے عملہ نے مو¿قف اختےار کےا کہ سےکرٹری خوراک نے پالےسی تبدےل کر دی ہے اور باردانہ صرف اےسے کاشتکاروں کو فراہم کےاجائے گا جو بےنک کا اکاﺅنٹ ہولڈر ہو گا اور سی ڈی آر متعلقہ کاشتکار کے نام پر ہو گی۔ سےکرٹری خوراک کی مذکورہ پالےسی کے خلاف کاشتکار سراپا احتجاج ہوگئے اور انہوں نے مختلف سےنٹروں پر پنجاب حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ اس ضمن مےں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرول مظہر حسےن بلوچ نے مﺅقف اختےار کرتے کہا حکومتی پالےسی کے مطابق سی ڈی آر بنوانے والے کاشتکاروں کو ہی باردانہ فراہم کےا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کے اس دعوے میرٹ پر باردانہ کی تقسیم کی اس وقت دھجیاں اڑ گئیں جب غریب کسان بار دانہ کے لئے درخواست جمع کروانے لائن میں کھڑے تھے کہ عملہ نے بااثر زمینداروں کی درخواستیں خفیہ طور پر جمع کر کے کسانوں کو جواب دے دیا کہ اب درخواست جمع نہیں ہو سکتی، اس پر کسان شدید مشتعل ہو گئے۔ انہوں نے دفتر کے شیشے توڑ دیئے اور اس ناانصافی پر شدید احتجاج کیا۔ بعدازاں مین روڈ پر آکر روڈ بلاک کر دیا اور گو نواز گوکے نعرے لگاتے رہے۔ اس موقع پر ڈی ایف سی ننکانہ، اے سی ننکانہ، تحصیلدار اور مقامی ڈی ایس پی نے آکر صورت حال کو سنبھالا، کسانوں سے دوبارہ درخواستیں لے کر انہیں میرٹ پر باردانہ کی فراہمی کا یقین دلایا اور انہیں منتشر کیا۔ عارفوالہ میں باردانے کی تقسیم کا آغاز نہ ہوسکا دوردراز سے آئے چھوٹے کسانوں محمد نصیر، غلام مصطفی، اعجاز احمد سمیت متعد کاشتکاروں نے صحافیوں کو بتایا کہ سینٹروں پر فرضی گرداروریوں کے نام پر باردانہ تقسیم کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر عارفوالا طارق حسین بھٹی DFC قسور بٹ صحافیوں کو بتایا کہ پٹواریوں کی جانب سے مہیا کی گئی لسٹوں پر باردانہ کی تقسیم شروع کرنے کی تیاریاں مکمل ہیں۔ بورے والا میں خریدای مراکز پر ارکان اسمبلی کے نامزد کردہ بااثر سیاسی افراد کو خریداری مراکز پر باردانہ کی تقسیم کے لئے بنائی گئی نگران کمیٹیوں میں شامل کروا دیا گیا۔ پہلے روز ہی سخت گرمی میں باردانہ کے حصول کے لئے آنے والے کسان بدنظمی کی وجہ سے بری طرح خوار ہوتے رہے۔ سیاسی دباﺅ اور مداخلت نے میرٹ پالیسی کو روند ڈالا۔ ارکان اسمبلی کے سفارشی اور مڈل مین طبقہ نے پاسکو عملہ پر اپنا دباﺅ بڑھا کر مرضی سے باردانہ کی تقسیم شروع کروا دی۔ اس سلسلہ میں مختلف خریداری مراکز پر باردانہ کے حصول کے لئے آنے والے کسانوں نے شدید احتجاج کیا۔
باردانہ/ مظاہرے