اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے وسل بلوور پروٹیکشن ایکٹ کا مسودہ تیار ہے، ٹرانسپرنسی، پلڈاٹ اور عالمی اقتصادی فورم جیسے عالمی اور قومی اداروں نے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے، نیب نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کیلئے 2017ء میں پچاس ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹر میں نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے 2016ء میں اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی کرپشن پرسپشن انڈیکس میں9 درجے بہتری آئی ہے۔ پاکستان بدعنوانی کی روک تھام کی کوششوں کے باعث سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور فراڈ روکنے کیلئے وسل بلوور پروٹیکشن کی حوصلہ افزائی ناگزیر ہے۔ ایکٹ کا مسودہ تیار کیا گیا ہے اور اس کے قانونی جائزہ کیلئے وزارت قانون و انصاف اور انسانی حقوق کو بھیجا گیا ہے۔ وزارت قانون نے اسے حتمی شکل دی جس کے بعد اسے وزیراعظم پاکستان نے منظور کیا۔ وسل بلوور کے مسودے کو منظوری کیلئے اب کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ حتمی منظوری کے بعد اس پر قانون سازی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنا نیب کا وژن ہے۔ وسل بلوور پروٹیکشن قانون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قانون سے لوگوں کی اختیارات کے غلط استعمال کی صورت میں اس کے سامنے آنے کی حوصلہ افزائی ہو گی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی روک تھام بروقت یقینی بنائی جا سکے گی۔
وسل بلوور پروٹیکشن کی حوصلہ افزائی ناگزیر، ایکٹ کا مسودہ منظور ہو چکا: چیئرمین نیب
Apr 29, 2017