اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات‘ نشریات و قومی ورثہ نے وزارت اطلاعات کو صحافیوں اور معاون عملے کیلئے سیفٹی اینڈ سکیورٹی بل کے مسودے پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل مکمل کرکے مسودے کو جلد سے جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سفارش کی ہے کہ تمام صوبے اور وفاق نصاب کی تیاری میں اکادمی ادبیات کی خدمات حاصل کریں تاکہ نئی نسل کو شاعری اور ادب سے روشناس کرایا جا سکے جبکہ صوبائی تعلقات عامہ کے شعبے بھی ادب کی ترویج کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ جمعہ کوکمیٹی کا اجلاس اکادمی ادبیات میں چیئرمین کمیٹی محمد اسلم بودلہ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی عارفہ خالد پرویز‘ پروین مسعود بھٹی‘ ملک عامر ڈوگر‘ غلام بی بی بھروانہ‘ عمران ظفر لغاری‘ میاں محمد فاروقی‘ طلال چوہدری‘ طاہر اقبال چوہدری‘ شاکر بشیر اعوان‘ وزارت اطلاعات و نشریات کے ڈی جی آئی پی ونگ ناصر جمال‘ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے سیکرٹری محمد عامر حسین اور چیئرمین اکادمی ادبیات ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو سمیت دیگر حکام موجود تھے۔ کمیٹی نے ادبی سرگرمیوں کے لئے ریڈیو پاکستان کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش کی۔ اس حوالے سے کمیٹی متعلقہ حکام کو چٹھی بھی ارسال کریگی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تین سالوں کے دوران اکادمی ادبیات پاکستان نے 350 کتابیں شائع کی ہیں جبکہ رواں سال اب تک 40لاکھ روپے لاگت کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے افسر ناصر جمال نے کمیٹی کو جرنلسٹ سیفٹی اینڈ سکیورٹی بل کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس بل کے مسودے پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہو رہی ہے‘ مشاورت کا عمل مکمل ہونے کے بعد بل کے مسودے کو حتمی شکل دی جائیگی۔