عوام نوازشریف کا سوشل بائیکاٹ کریں‘ عدالت لے کر جائیں 10 ارب آفر دینے والے کا نام بتا دونگا : عمران

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی + وقائع نگار نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے غیر قانونی اثاثے رکھنے پر پوری قوم سے وزیراعظم نوازشریف کے سماجی بائیکاٹ کی اپیل کردی، نوازشریف اقتدار کا جواز کھو چکے ہیں، نوازشریف گھر جاﺅ تم پر کیس چل رہا ہے تم کرسی سے چپک کر کیوں بیٹھے ہو، نوازشریف کو جندال نہیں بچا سکے گا، انہوں نے اعلان کیا ہے کہ پانامہ کیس میں 10ارب روپے کی پیشکش کے معاملے پر عدالت نے بلایا تو پیشکش کرنے والے کا نام بتا دوں گا، عدالت کو اس شخص کو تحفظ فراہم کرنے کی ضمانت دینا ہوگی، نام سامنے آئے تو شریف خاندان کے رشتہ دار بھی پھنس جائیں گے، جو بھی کرپٹ ہے وہ نوازشریف کے ساتھ کھڑا ہے اسے معلوم ہے اس کی بھی باری آسکتی ہے، شریف برادران قرآن پاک پر حلف دیں کہ زندگی میں کبھی رشوت نہیں دی تو میں انہیں مان جاﺅں گا، مقدمے میں گھسیٹا گیا تو مجھے 10ارب روپے ہرجانے کی رقم اسحاق ڈار، نوازشریف اور شہباز شریف کے بیٹوں سے لینا پڑے گی کیونکہ یہی ارب پتی رہ گئے ہیں جو کہ انتہائی دولت مند ہیں، سجن جندال کے بیان اور ڈان لیکس میں کوئی فرق نہیں، نوازشریف پانامہ لیکس میں پھنس چکے ہیں، قومیں میٹرو اور پل بنانے سے نہیں بنتی دیانتداری سے قومیں ابھرتی ہیں، منزل قریب ہے اور جلسے جاری رہیں گے، 7 مئی کو سیالکوٹ میں جلسہ کرینگے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریڈ ایونیو میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ کے لئے شہر اقتدار میں پریڈ ایونیو میں پنڈال سجا، پارٹی پرچموں کی بہار رہی، جلسے کیلئے 80 فٹ لمبا، 20 فٹ چوڑا سٹیج تیار کیا گیا۔ 40 ہزار سے زائد کرسیاں لگائیں گئی فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی۔ عمران خان نے 10 ارب روپے کی آفر کے الزام کا اعادہ کیا اور کہا کہ سنا ہے مجھ پر شہبازشریف نے اربوں روپے کا ہرجانہ کیا ہے، جو آفر لےکر آیا اسے منانے پر2 ارب روپے کی آفرکی گئی، ہماری حکومت اپنے شہریوں کی عزت نہیں کرتی، آپ لوگ میرے لئے نہیں پاکستان کےلئے باہر نکلے ہیں، مجھے آپ پر فخر ہے، آپ نے ہمیشہ میری عزت رکھی، میری خدا سے دعا ہے کہ اس قوم کو دنیا کی عظیم قوم بنا دے۔ ایک وقت ایسا تھا جب پاکستان کا صدر ایوب خان امریکہ گیا تو امریکہ کا صدر ایئرپورٹ پر لینے آیا، یو اے ای کا آج سے 50سال پہلے جو صدر تھا وہ جب پاکستان آتا تھا تو ڈپٹی کمشنر اس کو ملنے جاتا تھا۔ چند سال پہلے مجھے امریکہ کے ایئرپورٹ پر 6گھنٹے تک روکے رکھا گیا، دوسری دفعہ گیا تو 4گھنٹے تک روکا گیا اگر میرے ساتھ یہ ہوتا ہے تو عام پاکستانیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا، مجھے روکا گیا تو پاکستانی حکومت نے کوئی احتجاج نہیں کیا جبکہ بھارتی اداکار شاہ رخ خان کو امریکہ کے ایئرپورٹ پر روکا گیا تو بھارتی حکومت نے احتجاج کیا جس پر امریکی سفارتخانے کو معافی مانگنی پڑی۔ میں آفر دینے والے کا نام نہیں بتاﺅں گا ورنہ اسے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جائے گا، اچھی بات ہے مجھے عدالت لے کر جاﺅ تو پھر اس کا نام بھی لوں گا اور عدالت سے کہوں گا کہ اس کو حفاظت بھی دے، شریف برادران 30سالوں سے لوگوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف اور نوازشریف قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر بتا دیں کہ انہوں نے آج تک کسی کو رشوت نہیں دی تو میں مان جاﺅں گا کہ یہ لوگ بے قصور ہیں۔ مسلمانوں نے جو ریاست بنائی اس میں لیڈر کا صادق اور امین ہونا ضروری تھا، کرپٹ آدمی کو اگر ملک کے خزانوں کا رکھوالا بنا دیں تو پھر یہی حال ہوگا جو آج پاکستان میںہو رہا ہے، ہمارے نبی نے ساری قوم کو سچی اور ایماندار قوم بنادیا، قومیں میٹرو اور روڈ بنانے سے نہیں اچھے کردار سے بنتی ہیں، مسلمانوں نے اپنے کردار کے بل پر دنیا کی سپرپاوروں کو بھی شکست دے دی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ پانامہ کیس کے فیصلے میں دو ججوں نے نوازشریف کونا اہل کردیا اور تین ججز نے کہا کہ جھوٹے تو یہ ہیں مگر اس کی مزید تحقیقات کر لو اور پھر 60دن بعد ان کو نااہل کر دیں گے مگر موٹو گینگ مٹھائیاں بانٹ رہا تھا، قطری خط کو پانچوں ججز نے یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ یہ خط جھوٹا ہے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے سجن جندال کو بلالیا پاکستان میں مگر نوازشریف پر واضح کردوں کہ یہ سجن جندال تمہیں نہیں بچا سکتا، ہمارا وزیراعظم اپنے ملک کو فوج کو بدنام کرنے میں آگے آگے ہے۔ کہتے ہیں بھارت سے دوستی کرنا چاہتے ہیں مگر پاکستانی فوج دوستی نہیں کرنا چاہتی۔ عمران خان نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ظلم کررہا ہے اور بلوچستان میں بھی دھماکے کروارہا ہے مجھے جہاں بھی موقع ملے گا میں کشمریوں کے حقوق کی بات کروں گا، عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگ والوں سے جلسہ تو ہوتا نہیں انہوں نے سوچا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کروا لو اور ٹکٹ اپنے لوگوں میں بانٹ دو تاکہ اپنے لوگ خوش ہو جائیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بڑی محنت سے فائنل میں پہنچی مگر ان کے اچھے کھلاڑی لاہور نہیں آئے اور انہوں نے پھٹیچر اور ریلو کٹا ٹائپ کھلاڑی بلا لئے جن کی وجہ سے وہ ہار گئے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا کے عوام کی طرح جلسے کریں گے اور تب تک نہیں رکیں گے جب تک وزیراعظم استعفیٰ نہیں دے دیتا، میں 5مئی کو نوشہرہ اور 7مئی کو سیالکوٹ میں جلسہ کروں گا اور وزیراعظم کے پکڑے جانے تک جلسے جاری رہیں گے۔ دبئی میں آفر کرنے والے کا نام لوں گا تو اس میں آپکے اور بھی رشتہ دار پھنس جائیں گے۔ شریف برادران عدالت نہ جانا وہاں آﺅ گے تو اور بھی بڑی چیز بتاﺅں گا۔ جنرل آصف نواز کو نتھیاگلی میں بی ایم ڈبلیو نہیں دی؟ لیڈر صادق اور امین نہیں ہوگا تو لوگ اعتبار نہیں کریں گے۔ قوم کے باہر نکلنے کی وجہ سے وزیراعظم کی تلاشی ہورہی ہے۔ تحریک انصاف باہر نہ نکلتی تو لوگ پانامہ کو بھول جاتے۔ نواز شریف آزاد ملک کے غلام لیڈر ہیں جبکہ قائداعظم غلام ہندوستان کے آزاد لیڈر تھے۔ نواز شریف قوم سے جھوٹ بول کر سعودی عرب گئے۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ نواز شریف کو استعفیٰ نہیں دینا چاہیے نواز شریف کو وہ سپورٹ کر رہے ہیں جو خود کرپٹ ہیں۔ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کے سماجی بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے کہا کہ ملک بھر میں جلسے کریں گے۔ جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتے احتجاج کریں گے۔ جمعہ کو نوشہرہ اور سات مئی کو سیالکوٹ آ رہا ہوں۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی سپریم کورٹ نے تلاشی لی۔ عدالت عظمیٰ نے پانامہ کیس پر تاریخی فیصلہ دیا۔ 5ججوں میں سے کسی نے نوازشریف کو بری نہیں کیا جبکہ قطری خط کو ججوں نے مسترد کردیا‘ 60 روز ہم جے آئی ٹی کی کارروائی دیکھیں گے‘ جے آئی ٹی کی تفتیش بند کمروں میں نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محاورہ مشہور ہے خدا گنجے کو ناخن نہ دے، گنجوں کو ناخن ملے وہ لوٹ کے چلے گئے۔ شیخ رشید نے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم ملک کیلئے سکیورٹی رسک ہیں، بڑے بڑے بے مروت اور ضدی لوگ دیکھے مگر ایسا بے شرم نہیں دیکھا۔ نوازشریف آپ ڈان لیکس کو روک رہے ہیں، عمران امید کی آخری کرن ہے۔ سجن جندال کس خوشی میں یہاں آیا۔ ریاض پیرزادہ نے اچھا کیا جو چوروں کو بے نقاب کیا ہے۔ پانچوں ججوں نے کہا کہ قطری خط بکواس ہے۔ وکلا 6 مئی کو سڑکوں پر نکلیں انکا تاریخی استقبال ہوگا‘ پانچوں ججز نے کہا کوئی منی ٹریل نہیں، دو ججز نے کہا یہ صادق اور امین نہیں ہیں۔ ججوں نے فیصلے میں میرے بارے میں اچھے جملے استعمال کئے۔ اس نظام کے خلاف عَلم بغاوت بلند کرنا چاہتا ہوں۔ عوام کو پانی بجلی اور نوکری نہیں ملتی۔ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں‘ تین ججز نے کہا کہ وزیراعظم کو 60 دن کی مہلت دی جائے۔ دو پیپروں میں فیل تین میں کمپارٹ، پپو کیسے پاس ہوسکتا ہے۔ رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں جمہوریت عوام کے بل بوتے پر آگے بڑھتی ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تشریح پر جانے کی ضرورت نہیں۔

عمران

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...