اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کے چیئرمین خاقان مرتضٰی نے ڈائریکٹر جنرل آپریشنعبدالواحد اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سید اقبال حیدر زیدی کے ہمراہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہ کہا کہ آئی ایٹ مرکز میں ای او بی آئی کے پراجیکٹس پر کام رکنے کی وجہ سے علاقے کے تاجروں کو جن مسائل کا سامنا ہے وہ ان سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان پراجیکٹس کا کیس عدالتوں میں ہے تاہم محکمہ کوشش کر رہا ہے کہ بات چیت کے ذریعے ان پراجیکٹس سے متعلقہ تنازعات کو حل کیا جائے تا کہ منصوبوں پر کام دوبارہ شروع ہو اور آئی ایٹ مرکز سے تجاوزات کا بھی جلد خاتمہ ہو جس سے تاجروں کے مسائل حل ہوںگے۔انہوں نے کہا کہ تنازعات کی وجہ سے ای او بی آئی کے تقریبا 18منصوبے التوا کا شکار ہیں جس وجہ سے محکمہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ان تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے جبکہ سپریم کورٹ میں بھی ان تنازعات کا کیس لگا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی کے پینشنرز کی تعداد چار لاکھ تک ہو گئی ہے جبکہ ہر سال 40ہزار ملازم محکمہ میں رجسٹرر ہو رہے ہیں اور اگر یہی رجحان برقرار رہا تو پینشنرز کی تعداد آنے والے وقتوںمیں چالیس لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ ای او بی آئی کے پینشنروں کی کم از کم پینشن صرف 5250روپے ماہانہ ہے جو مہنگائی کے اس موجودہ دور میں بہت ہی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی کم پینشن سے ایک عام آدمی کیلئے زندگی کی بنیادی ضروریات بھی پورا کرنا تقریبا نا ممکن ہے۔ لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ اپنے پینشنروں کی کم از کم پینشن بڑھا کر 10ہزار روپے ماہانہ کرے۔