مانسہرہ (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے مانسہرہ کے ملین مارچ سے خطاب میں کہا ہے کہ وطن عزیز کی نظریاتی اساس کے امین ہیں۔ تعلیمی نصاب میں تبدیلی شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جعلی، نعقلی، خلائی اور نصب شدہ وزیراعظم ہیں۔ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ پاکستانی حکمران اسلامی تعلیمات سے قطعی نابلد ہیں۔ حکمرانوں کو نظریہ پاکستان کا کچھ علم نہیں۔ صدارتی نظام کے ذریعے آمریت کو راستہ نہیں دیں گے۔ معیشت خسارے کا شکار ہے۔ دیوالیہ ہونے کے قریب آ گئے ہیں۔ ملک کو چلنے دیا جائے تجربات نہ کئے جائیں۔ جبر کامیاب ہو گیا اور جمہوریت کمزور ہو گئی۔ قبائلیوں کو ضم کرکے بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا، وہ پریشان ہیں۔ آپ کو مہلت کیسے دیں؟ آپ تو اٹھنے کے قابل بھی نہیں کہاں کہاں آپ کی غلطیاں پکڑیں۔ کہہ کیوں نہیں دیتے کہ آپ کو علم نہیں۔ نہ آپ کسی سے بریفنگ لیتے ہیں نہ پوچھتے ہیں، خود سے بولتے ہیں تو بونگیاں مارتے ہیں۔ مجھے اپوزیشن کو نہیں عوام کو متحد کرنے میں دلچسپی ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی۔ مولانا فضل الرحمان کا عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں زبان پھسل گئی انہیں بولنا نہیں آتا، جہاں جاتے ہیں تو بونگیاں مارتے ہیں۔ کہاں کہاں آپ کی غلطیاں پکڑیں؟ صاف کیوں نہیں کہہ دیتے کہ آپ کو علم نہیں۔ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی پی سے بھی شکوہ ہے۔ کیا مطلب ہے کہ ان کو وقت ملنا چاہئے۔ اس کا معنی یہ ہے کہ آپ دھاندلی والے جعلی الیکشن کو تسلیم کر رہے ہیں۔ کیا مصلحتیں ہیں بتایا جائے۔