ونیکے تارڑ‘ فیصل آباد‘ کراچی (آن لائن‘ نیٹ نیوز) غلط انجکشن لگنے سے ونیکے تارڑ ‘ فیصل آباد اور کراچی میں 3بچے اور ایک بچی دم توڑ گئی۔ راولاکوٹ کا رہائشی افتخار احمد حافظ آباد میں شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے آیا ہواتھا کہ اس کا 45دن کا بچہ اچانک بیمارہوگیاتواسکو لیکر چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹرمحمداسلم کھوکھرکے کلینک کسوکے روڈ پر لے گئے جہاں ڈاکٹر اسلم کھوکھرنے ڈرپ میں انجکشن ملاکر لگایا جس سے بچہ کاپیٹ پھولنا شروع ہوگیا اورپیلے رنگ کی الٹی آئی اور جاں بحق ہوگیا ڈاکٹر کی غفلت لاپرواہی اور غلط انجکشن لگانے کے خلاف روحان کے والدین اور اس کے رشتہ دار سراپا احتجاج بن گئے ۔انہوں نے سڑک بلاک کرکے احتجاج شروع کردیا ٹائروں کو آگ لگاکر ٹریفک بند کردی اورمطالبہ کیا کہ ڈاکٹرکے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتارکیا جائے۔فیصل آبادمیں میڈیکل سٹور پر غلط انجکشن نے نوجوان کی جان لے لی،تھانہ ٹھیکری والا کے علاقہ 40 ج ب کا رہائشی 40سالہ شوکت شاہد نذیر کے میڈیکل سٹور سے کھانسی کی دوائی لینے گیا جہاں پر مذکورہ سٹور مالک نے اسے غلط انجکشن لگا دیا جس کے نتیجہ میں محنت کش موت کی آغوش میں جا پہنچا،میڈیکل سٹور مالک فرار ہو گیا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ کراچی میں گلشن اقبال 13 ڈی میں واقع عدنان کلینک میں عطائی نے 8 سالہ بچی کو غلط انجکشن لگا دیا جس سے بچی چل بسی۔والد ظفر اقبال کے مطابق صبا نور کو سانس کی تکلیف کے باعث کلینک لایا گیا تھا، بچی کو ڈاکٹر نے غلط انجکشن دیا۔ عطائی ڈاکٹر عدنان پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔دوسری جانب ملیر کے نجی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت اور غلط انجکشن سے تین ماہ کا بچہ دم توڑ گیا۔ شیرخوار حنین کے والد کے مطابق سینے کی تکلیف کے باعث بچے کو ہسپتال لایا گیا تھا۔