لاہور (سید عدنان فاروق) سابق دور حکومت میں ایل ڈی اے کی حدود میں تین اضلاع شامل کرنے کے فیصلے کو ختم کرنے کے لئے سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہ ہونے تک تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز دفاتر میں ایل ڈی اے سہولت مراکز قائم کرے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ دونوں ایل ڈی اے کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں شیخوپورہ، قصور، ننکانہ کے حوالے سے ایل ڈی اے اختیارات اور اس سے متعلق امور زیر بحث آئے، تاہم ایل ڈی اے افسران نے ماضی میں اتھارٹی کی حدود و دیگر تین اضلاع تک بڑھانے کے فیصلے کو ایل ڈی اے پر بوجھ قرار دیا، جس پر تجویز دی گئی کہ اس ’’بوجھ‘‘ کو ختم کرنے کے لئے وزیراعلٰی کو اعتماد میں لیا جائے۔ تاہم اجلاس میں موجود وزیر ہائوسنگ نے کہا کہ صوبائی اسمبلی سے منظوری کے بعد باقاعدہ قانون سازی کے ذریعے ایل ڈی اے کی حدود کو وسیع کیاگیا تھا، اب قانون سازی ہی کے ذریعے ایل ڈی اے حدود میں توسیع کا فیصلہ واپس ہو سکتا ہے، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ قانون کو مراسلہ بھیجا جائے گا کہ اس حوالے سے قانون سازی کی جائے اور ایل ڈی اے کی حدود لاہور ضلع تک محدود ہو۔ اجلاس میں ایل ڈی اے حدود کے حوالے سے قانون سازی نہ ہونے تک فیصلہ کیا گیا کہ شیخوپورہ، ننکانہ اور قصورکے ڈپٹی کمشنرز دفاتر میں سہولت سینٹر قائم کئے جائیں گے تاکہ شہریوں کو ایل ڈی اے سے متعلق معاملات میں لاہور نہ آنا پڑے اور وہیں ان کے بنیادی مسائل کوحل کرلیا جائے۔
شیخوپورہ ، ننکانہ ، قصور کو ایل ڈی اے کی حدود سے نکالنے کیلئے سمری وزیراعلیٰ کو بھیجنے کا فیصلہ
Apr 29, 2019