کراچی(صباح نیوز‘ این این آئی) سینٹ چیئرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں سنیٹرزکے وفدنے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی جس میں سندھ میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوںپر گفتگو کی گئی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انڈس ہائی وے کو دو رویہ کرنے کا کام سست رفتاری سے جاری ہے، صوبائی حکومت تخمینی لاگت کا 50 فیصد پہلے ہی وفاقی حکومت کو ادا کر چکی ہے۔ترجمان وزیر اعلیٰ ہائوس کے مطابق وفد میں بلوچستان اور فاٹا کے سینیٹرز اور چیئرمین سینیٹ کے ایڈوائزر سید محمد عابد حسن بھی شامل تھے۔چیئرمین سینیٹ نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ میں میڈیا کے ذریعے انڈس ہائی وے پر بڑھتے ہوئے سڑک کے حادثات کے بارے میں پتا چلتا رہتا ہے جس کے نتیجے میں روزانہ معصوم انسانی زندگیوں کا نقصان ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے یہ یقین دلایا تھا یہ اس منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے گا مگر ابھی تک نتائج حوصلہ افزا نہیں ہیں، نئی گاج کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ منصوبہ اصل میں 48 ارب روپے کا جوکہ وفاقی حکومت نے شروع کیا تھا مگر اس کی تکمیل میں تاخیر کے باعث اس کی لاگت میں اضافہ ہوتے ہوئے 60 ارب روپے ہوچکا ہے، ہم نے پہلے ہی وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی کہ اس منصوبے کو مکمل کریں تاکہ اس کے مقاصد کے تحت علاقے میں زمینوں کو آبپاشی کے مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ کہ وہ صوبائی حکومت کی گذارشات اور مسائل کو سینٹ کمیٹی میں اٹھائیں گے۔