شہنشاہ ظرافت منور ظریف کو مداحوں سے بچھڑے 43 برس بیت گئے

اسلام آباد: پاکستانی فلم انڈسٹری کے نامور مزاحیہ اداکار منور ظریف کو مداحوں سے بچھڑے 43 برس بیت گئے ہیں۔پاکستانی فلم انڈسٹری میں  منور ظریف کو شہنشاہ  ظرافت کے طور پر یاد کیا جاتاہے ۔

منور ظریف دو فروری 1940 کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ وہ معروف کامیڈین ظریف کے بھائی تھے۔

منور ظریف نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1961میں ریلیز ہونیوالی فلم ڈنڈیاں سے کیاتھا۔

1973 میں منور ظریف  پہلی بار اردو فلم” پردے میں رہنے دو “میں سائیڈ ہیرو کے روپ میں سامنے آئے اور اسی سال ایک اور فلم” رنگیلا اور منور ظریف” کی کامیابی نے انہیں سپر اسٹار بنا دیا۔ان کے کیرئیر کی لازوال فلم بنارسی ٹھگ رہی ۔جس میں منور ظریف نے مختلف گیٹ اپ کئے اور اپنے ورسٹائل اداکار ہونے کی مہر ثبت کردی۔

منورظریف نے  مزاحیہ اداکاری میں اپنی نوعیت کی منفرد جہت متعارف کرائی ۔  اس منفرد جہت کے باعث انہوں نے مزاحیہ اداکاری میں اپنا نام کمایا ۔جسے آج بھی کسی نہ کسی شکل میں کامیڈین نقل کرتے نظر آتے ہیں۔منور ظریف جب اسکرین پر جلوہ گر ہوتے تو سینما ہال میں موجود لوگ انکی باتوں پر لوٹ پوٹ ہوتے دکھائی دیتے۔

ہیرو کے طور پر انکی قابل ذکر فلموں میں بنارسی ٹھگ، کل کل میرا ناں، رنگیلا اور منورظریف، اج دا مہینوال، جیرابلیڈ، شریف بدمعاش، نوکر ووہٹی دا، رنگیلا عاشق اور دوسری کئی فلمیں شامل ہیں ۔

1971،1973اور 1975ء میں انہیں عشق دیوانہ، بہارو پھول برساؤ اور زینت میں بہترین مزاحیہ اداکاری پر نگار ایوارڈ دیئے گئے جس کے بعد کامیڈی فلموں کا ایک نیا دور شروع ہوا۔ انہی کے قدم پر چل کر علی اعجاز، ننھااور عمر شریف وغیرہ نے اسکرین پر کئی عرصے اپنے اپنے فن کا لوہا منوایا۔

رنگیلااور منور ظریف کی فلمی جوڑی کو فلم کی کامیابی تصور کیا جاتا تھا۔انہوں نے اپنے بیس سالہ کیرئیر میں لگ بھگ تین سو پچیس فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔منور ظریف صرف 36 سال کی عمر میں 29 اپریل 1976 کو لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن