اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مشکلات اور تکالیف کا ہمیں مکمل ادراک ہے۔ وزارت خارجہ میں قائم ‘‘ایمرجنسی کرائسز مینجمنٹ یونٹ کا ہنگامی دورہ کیا۔ ڈائریکٹرجنرل کرائسز مینجمنٹ یونٹ، سلمان اطہر نے وزیرخارجہ کا خیرمقدم کیا۔ وزیر خارجہ نے بیرون ممالک، پاکستانیوں کی کرائسز مینجمنٹ یونٹ میں موصول ہونے والی کالز، شکایات اور ان کے ازالے کیلئے کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ ڈی جی ایمرجنسی کرائسز مینجمنٹ یونٹ سلمان اطہر نے کرونا وبا کے دوران، مختلف ممالک میں واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے وزیر خارجہ کو مفصل بریفنگ دی ہے۔ وزیر خارجہ نے ایمرجنسی کرائسز مینجمنٹ یونٹ کی بہترین کارکردگی کو سراہتے ہوئے ڈی جی سلمان اطہر اور ان کی ساری ٹیم کو مبارکباد دی۔ ڈی جی کرائسزمینجمنٹ یونٹ نے بتایا کہ اب تک 11529 پاکستانیوں کو بیرونی ممالک سے وطن واپس لایا جا چکا ہے۔ بیرونی ممالک میں واپسی کے منتظر رجسٹرڈ پاکستانیوں کی تعداد 709 62 ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مشکلات اور تکالیف کا ہمیں مکمل ادراک ہے۔ حکومت بیرونی ممالک میں واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی مرحلہ وار، جلد وطن واپسی کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلارہی ہے۔ معاونین خصوصی زلفی بخاری اور معید یوسف نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں عالمی وبائی صورتحال اور بیرون ملک پاکستانیوں کی جلد واپسی کیلئے کی جانے والی کاوشوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی واپسی کا تیسرا مرحلہ کامیابی سے جاری ہے۔ مختلف ممالک سے 12ہزار کے قریب پاکستانیوں کو وطن واپس لا چکے ہیں اب تک 63ہزار کے قریب پاکستانی ہمارے پاس رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ تیسرے مرحلے میں ہفتہ وار‘ سات ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صوبوں کے معاون کے ساتھ ہماری استعداد کار میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔ صوبوں کا تعاون زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو وطن واپس لانے میں مدد گار ثابت ہو گا۔ ملک بھر کے ایئر پورٹس پر ٹیسٹنگ اور قرنطینہ سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے۔ حکومت وبائی صورتحال کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ معاونین خصوصی زلفی بخاری اور معید یوسف نے پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے وزیر خارجہ کی کاوشوں کو سراہا۔ شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری جنرل او آئی سی اور رکن ممالک کو خط لکھ کر بھارت میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے آگاہ کیا ہے۔ خط میں لکھا کہ بھارت کی انتہاء پسند ہندو جماعت آر ایس ایس اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی پھیلا رہی ہیں۔ بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو کرونا وائرس کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کو انسانی بم قرار دے کر ان کی کردار کشی کی جا رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا سوشل میڈیا سیل کرونا جہاد، بائیو جہاد اور کووڈ 19 جیسے پغامات پھیلا رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی اس معاملے کو عالمی فورمز پر اٹھائے۔ بھارت کے ہتک آمیز اقدامات بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کے منافی ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف عالمی اور مقامی ذرائع ابلاغ دکانوں اور مساجد پر حملوں کے مناظر دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ہندوتوا ایجنڈے کے تحت چلنے والی مہم کے نتائج انتہائی مہلک ہو سکتے ہیں۔
بھارت میں مسلمانوں پر مظالم، او آئی سی معاملہ عالمی فورمز پر اٹھائے: شاہ محمود
Apr 29, 2020