اکثریت کے زور پر کی گئی ترامیم کامیاب نہیں ہوسکتیں: شجاعت

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ اکثریت کے زور پر کی گئی آئینی ترامیم کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ پاکستان، عوام اور بالخصوص تعلیمی مفاد کے منافی آئینی ترامیم کو مسترد کرانے کیلئے وہ تمام پارٹی سربراہوں سے رابطے کریں گے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم پر مختلف جماعتوں کے لیڈروں نے بیانات دئیے اور اکثر نے ترمیم کو بغیر پڑھے ہی اس پر تبصرہ کر دیا۔ اکثریت کے بل بوتے پر بعض ترامیم ایسی کی گئی ہیں جن میں آئندہ آنیوالی نسلوں کو ملک کی تاریخ سے بے خبر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی صرف پاکستان کے مفاد کے بارے میں سوچتی ہے، خاص طور پر تعلیم کے معاملے پر جو ترمیم کی گئی ہے اس سے طلبا و طالبات کو تحریک سے محروم رکھا گیا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ میں تمام پارٹی سربراہوں سے بات کروں گا کہ وہ بھی اس اکثریت کے بل بوتے پر پاس کی ہوئی ترمیم کو رد کریں۔ دنیا کے کسی بھی آئین میں تعلیمی نصاب ایک ہی ہوتا ہے اور وہ وفاق کے پاس ہوتا ہے۔ انہوں نے اختیارات صوبوں کو دیکر تعلیم کا معیار خراب کر دیا ہے کیونکہ اس طرح ہر صوبہ اپنی مرضی کا نصاب بنائے گا۔ دنیا کے کسی بھی آئین میں تعلیمی نصاب وفاق کے پاس ہوتا ہے۔ اختیارات صوبوں کو دے کر تعلیم کا معیار خواب کر دیا گیا۔ اس طرح ہر صوبہ اپنی مرضی کا نصاب بنائے گا۔ ملکی مفاد کے برعکس کسی بھی ترمیم کی مخالفت کریں گے۔ ہماری پارٹی صرف پاکستان کے مفاد کے بارے میں سوچتی ہے۔ تمام پارٹی سربراہوں سے بات کروں گا کہ وہ بھی ترمیم کو رد کریں۔

ای پیپر دی نیشن