لاہور (نیوز رپورٹر) سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے واضح کیا ہے کہ پنجاب بھر میں گھوسٹ فلور ملز بند کردیں گے، انہیں گندم کا سرکاری کوٹہ نہیں ملے گا۔ محکمہ خوراک بجلی کے بلوں کے ذریعے ورکنگ فلور ملز کا تعین کرے گا اور صرف سرکاری کوٹہ حاصل کرنے والی ملوں کے خلاف سخت کاروائی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار سینئر وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے پروگریسو گروپ آف فلور ملز کے11رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جن میں فلور ملز مالکان شامل تھے۔ صوبائی وزیر میاں خالد محمود بھی اس موقع پر موجود تھے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں گندم خریداری اور باردانہ حکومت پر غیر ضروری بوجھ ہے لہذا چاول اور چینی کی طرح گندم کی خرید اور دیگر معاملات بھی پرائیویٹ سیکٹر کے پاس ہونے چاہئیں۔ فلور ملز کو گندم دینے سے متعلق بہتر میکنزم لائیں گے اور پہلے سے موجود پالیسیوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، اس سال پنجاب میں گندم کی پیداوار ہدف کے مقابلے میں زیادہ ہونے کی توقع ہے، گندم خریداری مہم تسلی بخش چل رہی ہے‘ صوبے میں آٹے کی کہیں کسی قلت کا کوئی خدشہ نہیں۔ انہوں نے فلور ملز ایسوسی ایشن سے اپیل کی کہ مصنوعی قلت و ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی نشاندہی کریں۔ پنجاب میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف نئے آڑڈیننس کے تحت سخت ترین ایکشن جاری ہے اور گزشتہ روز ڈیرہ غازی خان کے علاقے چوٹی میں 30ہزار من گندم کی بوریاں برآمد کر کے گوداموں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں ہوگی۔ سینئر و وزیر خوراک نے پروگریسو گروپ آف فلورملز کے مطالبات بغور سنے اور اْن کے حل کا یقین دلایا۔ فلور ملز کے مالکان میاں محمد شفیق، میاں خلیق ارشد، ماجد عبداللہ، شیخ فیاض احمد اور خرم شہزاد نے تجاویز دیں کہ حکومت کو گندم کی سبسڈی اور فلور ملز کو دیے جانے والے کوٹے پر تحفظات ہیں جنہیں دور کیا جانا چاہیے۔ ساجد عبداللہ، عمیر شہزاد، حاجی ظہیر احمد، فرخ شہزاد، زوریز مقصود اور واجد عبداللہ بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ وفد نے سینئر وزیر پنجاب کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔