نئی دہلی(کے پی آئی )بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے یہ ادارہ (عدالت عظمی) حکومت کا یرغمال نہیں ہے اور ملک بھر میں مائیگرنیٹ ورکرز (مہاجر مزدورو محنت کشوں)کو کرونا ٹیسٹ کے بعد گھر جانے کی اجازت دینے کیلئے دائر کردہ درخواست پر سماعت کے دوران مودی سرکار سے جواب طلب کیا ۔ عدالت عظمی نے یہ ریمارکس اس وقت کیا جب ایک سرکردہ وکیل پرشانت بھوشن نے عدالت سے کہا کہ حکومت کے نظریہ پر کسی توثیق یا تصدیق کے بغیر ہی اندھا دھند غور کیا جارہا ہے جبکہ عوام بالخصوص مائیگرینٹ ورکرز (مہاجر مزدورو محنت کشوں)کے بنیادی حقوق پر اطلاق نہیں ہورہا ہے ۔ جسٹس این وی رمنا ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس بی آر کوائی پر مشتمل ایک بنچ نے ان سے سوال کیا اور کہا کہ اگر انہیں نظام عدالیہ پر پھروسہ ہی نہیں ہے تو پھر عدالت ان کی سماعت ہی کیوں کرے ۔ بنچ نے پھر ایک مرتبہ بھوشن سے کہا کہ آپ کو عدالت پر اعتماد نہیں ہے ۔ یہ ادارہ حکومت کا یرغمال نہیں ہے ، جس پر پرشانت بھوشن نے وضاحت کی اور کہا کہ انہوں نے کبھی بھی یہ نہیں کہا تھا ۔ عدالت پر بھروسہ نہیں ہے وہ ممکن ہے کہ اس میں غلط ہوں لیکن بعض ریٹائرڈ جج بھی اس سے مماثل نظریہ کا اظہار کرچکے ہیں ۔