لاک ڈئون، تندور کا کاروبارمیں مندی، گھروںکا نظام چلانا مشکل

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) نانبائی ایسوسی ایشن آف پاکستان نے عہدیداران محمد شفیق قریشی ، خورشید قریشی ،جاوید عباسی، سردار مشتاق، عمران خان قریشی،گل دالی خان، الطاف قریشی، امین قریشی عرف ہنٹر، ظہور قریشی، حاجی سفیر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لاک ڈئون کو ڈیڑھ ماہ ہونے کو ہے تندور کا کاروبار مندی کی وجہ سے گھروںکا نظام چلانا مشکل ہو گیا ہے تمام غریب تندور والوں کے سوئی گیس اور بجلی کے بل معاف کئے جائیں آٹا میدہ اور فائن کا وزن کم کرکے ریٹ بڑھانے والی ملوں کے خلاف کارروائی کی جائے مل مالکان کیلئے گندم کا کوٹہ بڑھانے کے با وجود اس کے فواء عوام تک نہ پہنچ سکے جس کی وجہ سے تندور کا روبار ٹھپ ہو چکا ہے نانبائیوں نے کسی دھاڑی دار کو نوکری سے نہیں نکالا فائن آٹا میدہ کے ریٹ آسمان سے باتیں کر رہے ہیں لاک ڈائون کی وجہ سے دھاڑی دار طبقہ کو بمشکل دہاڑی دے رہے ہیں کام کی مندی کی وجہ سے سوئی گیس کے بل دینا نا ممکن ہو چکا ہے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ نانبائیوں کے بجلی اور گیس کے بل معاف کرنے کے احکامات جاری کریں ہم نے سینکڑوں روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والوں کو نوکریوں سے فارغ نہیں کیا لہذاذا داد رسی کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن