سرینگر (اے پی پی) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے سرینگر اور وادی کشمیرکے دیگر علاقوں میں دفعہ 144کے تحت پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کرونا وائرس کے مثبت کیسز میں سخت اضافے کی وجہ سے پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر فوری پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔ فتح کدل‘ بٹ پورہ‘ چھان پورہ‘ پانتھ چوک‘ نوشہرہ‘ روال پورہ راجباغ اور حول کو ممنوعہ علاقے قرار دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سرینگر میں منگل کے روز سب سے زیادہ 1 ہزار1 سو 44 کرونا کیسز سامنے آئے ہیں۔ سرینگر میں کرونا مریضوں کی کل تعداد 40 ہزار 5 سو 38 تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ اموات کی تعداد 513 ہے۔ آج سے دو اضلاع میں کرونا کے بہانے 48 گھنٹے کا کرفیو پیر صبح 7 بجے تک جاری رہے گا۔ سرینگر جامع مسجد میں بھی اجتماعات منسوخ کر دیئے گئے۔ سحر و افطار پر گھر گھر تلاشی کے آپریشنز‘ محاصروں کا سلسلہ جاری ہے۔حریت رہنمائوں پروفیسر عبدالغنی بٹمحسن الموسوی اور دیگرنے بھارت سے مطالبہ کیا ہے مہلک وبا سے ہونیوالی تباہی کے پیش نظر امر ناتھ یاترا کو ملتوی کیا جائے۔
کرونا کے بہانے آج سے 11 اضلاع میں کرفیو، محاصرے، تلاشی آپریشنز جاری
Apr 29, 2021