چشتیاں‘ سرکاری سکول میں بچیوں کی نازیبا وڈیوز بنانے کاالزام ثابت

چشتیاں(نمائندہ خصوصی)  نوائے وقت کی خبر پر ایکشن، سرکاری سکول میں بچیوں کی نازیبا وڈیوز بنانے کا معاملہ، انکوائری کمیٹی میں جرم ثابت، 2 سکول ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، ملزمان گرفتار، تفصیلات کے مطابق چشتیاں ڈاہرانوالہ کے نواحی گاؤں چک نمبر 136 مراد میں گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول میں بچیوں کی نازیبا وڈیوز بنانے کا معاملہ چند دن قبل منظر عام پر آیا تھا جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے درجہ چہارم کے سکول ملازمین سمیت ہیڈ سکول ٹیچر کو معطل کر دیا تھا، اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر شفقت اللہ مشتاق نے ڈی ایس پی سرکل چشتیاں، ڈپٹی ڈی او ایجوکیشن اور اسسٹنٹ کمشنر چشتیاں پر مشتمل 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر رپورٹ طلب کی تھی،جس پر ملزمان پر جرم ثابت ہونے پر مقدمہ درج کر لیا گیا مقدمہ متاثرہ طالبہ کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بنائی گئی 3 رکنی کمیٹی کے فیصلے پر درج ہوا، سرکاری سکول کے دونوں اہلکار غیر اخلاقی ویڈیو بچی کو بھیجتے تھے، ملزمان نے طالبہ سے متعدد بار جنسی زیادتی کرنے کی بھی کوشش کی، سرکاری سکول کی ہیڈ مسٹریس کو متعدد بار آگاہ بھی کیا، مگر زکیہ ناہید نے اس غیر اخلاقی معاملے کو دبائے رکھا انکوائری کمیٹی نے درجہ چہارم کے سکول ملازمین سہیل ولد منور حسین سکنہ 8 فورڈواہ اور عدنان نواز ولد محمد نواز سکنہ 9 فورڈواہ کے خلاف جرم ثابت ہونے پر مقبول حسین ولد اللہ یار کی مدعیت میں تھانہ ڈاہرانوالہ میں مقدمہ درج کروا کر ملزمان کو پابند سلاسل کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن