کشمور( نامہ نگار)کشمور ضلع بھر میں سال 2021کی گندم پک کر تیار ہوکر مارکیٹ میں گزشستہ ماہ ہی پہنچ چکی تھی، کشمور کے فوڈ سینٹر تو گزشستہ ہفتے ہی کھل گئے تھے،فوڈ عملہ کاشتکاروں کو باردانہ فراہم کرنے کے بجائے بیوپاریوں خاص طور پر پنجاب کے بیوپاریوں کو بھاری رقم کے عیوض فروخت کیا جانے لگا، کشمور کا کاشتکار اپنی گندم سستے داموں بیوپاریوں کو بیچنے پر مجبور ہیں۔ اس موقع پر رابطہ کرنے پر کاشتکاروں نوردین مزاری، جمال و دیگر کاشتکاروں کا کہناتھا کہ گزشستہ سال کی طرح اس سال بھی کاشتکاروں کو باردانہ نہیں دیا جارہا کشمور کا باردانہ پنجاب کے بیوپاریوں کو بھاری کمیشن کے عیوض فروخت کیا جارہاہے کشمور سے بھی صرف بیوپاریوں کی گندم خرید کی جارہی ہے، کاشتکاروں کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں گندم کاریٹ 1800روپے مقرر ہے جبکہ سندھ کی طرف سے سرکاری ریٹ 2000روپے فی من مقرر ہے جس وجہ سے سندھ کا باردانہ پنجاب کے بیوپاریوں کو بھاری کمیشن کے عیوض فروخت کردیا جاتا ہے، کشمور میں بھی مقامی کاشتکاروں کو نظر انداز کرکے صرف بیورپاریوں سے گندم خریدی جارہی ہے۔