جوہر ٹائون دھماکے کا ماسٹر مائنڈ سمیع الحق، سہولت کار عزیر بلوچستان سے گرفتار


لاہور (نامہ نگار) ڈی آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب افضال احمد کوثر نے سنٹرل پولیس آفس میں جوہر ٹاؤن لاہور میں دھماکے کی پیش رفت پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی کی خصوصی ٹیموں نے جوہر ٹاؤن لاہور بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ اشتہاری سمیع الحق اور سہولت کار عزیر اکبر کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے بعد بلوچستان سے گرفتار کر لیا ہے، 24اپریل کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار دہشت گردوں سے ایرانی کرنسی، اماراتی درہم، ترکش لیرا، افغانی اور پاکستانی کرنسی برآمد کی گئی جبکہ دہشت گردوں کے زیر استعمال لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرانک ڈیوائس قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ گذشتہ برس 3 جون کو ہونے والے بم دھماکے کے جائے وقوعہ سے دھماکہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ذریعے ٹریس کرکے ملزم پیٹر پال ڈیوڈ کو ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سمیع الحق، عزیر اکبر اور غیر ملکی کرداروں نے دھماکے کے ایگزیکوٹر عید گل خان کو وزٹ ویزا پر دبئی بلاکر میٹنگ کی۔ ملزم پیٹر پال ڈیوڈ کے انکشاف پر 29جون دوہزار اکیس کو ملزمان ضیاء اللہ، عید گل، عائشہ اور سجاد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ اشتہاری ملزمان سمیع الحق، عزیر اکبر اور محمد نوید اختر خان کی تلاش جاری رہی۔ سمیع الحق جوہر ٹاؤن دھماکے کا ماسٹر پلانر تھا جبکہ عزیر اکبر نے دھماکے کیلئے لاجسٹکس سپورٹ فراہم کی تھی۔ گرفتار دہشت گردوں سے تفتیش میں مزید کرداروں تک پہنچنے میں مدد مل رہی ہے اور واقعہ کی پلاننگ میں بیرونی ہاتھ کی شمولیت کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ جبکہ تیسرے مفرور ملزم محمد نوید اختر خان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی یونیورسٹی واقعہ کے بعد دیگر صوبوں کی طرح پنجاب میں سکیورٹی مزید ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ تمام غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب کامران عادل اور سی ٹی ڈی کے دیگر افسر بھی موجود تھے۔

ای پیپر دی نیشن