سانحہ مری کیس، تحفظ ماحولیات ایجنسی پنجاب سے تفصیلی رپورٹ طلب


راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جناب جسٹس چودھری عبدالعزیز نے سانحہ مری کیس میں تحفظ ماحولیات ایجنسی پنجاب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور حکم دیا کہ عدالت عالیہ کو آگاہ کیا جائے کہ مری کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں کو نیشنل پارک قرار دیئے جانے کے باوجود ان علاقوں میں پہاڑوں کی بیدریغ کٹائی کیسے ہوئی اور انہیں این او سی کس نے جاری کئے تھے سانحہ مری کیس میں قصور وار محکموں کے خلاف انکوائری کیلئے ڈی جی انٹی کرپشن کو بھی عدالت میں بلایا جائے گا عدالت عالیہ نے کیس کی سماعت 29 اپریل بروز جمعہ تک ملتوی کر دی جمعرات کو سماعت کے موقع پراسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرحت مجید چوہدری اوردرخواست گزاروں کے وکیل کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ انوائرمنٹ، سی ٹی او راولپنڈی اور میونسپل پلاننگ افسر عدالت میں موجود تھے اس موقع پرانوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی پنجاب نے مری سے متعلق ماحولیاتی اثرات کی جائزہ رپورٹ اور ایکٹ عدالت میں پیش کردیا جس پر عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر انوائرمنٹ سے سوال کیا کہ محکمہ انوائرمنٹ پنجاب نے مری میں 5سال کے اندر ماحولیات سے متصادم کتنے منصوبے رکوائے جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ مری میں 5سال کے اندر 150 سے زائد تعمیراتی منصوبوں کو ماحولیات سے متصادم قرار دیا گیاعدالت نے مزید استفسار کیا کہ مری میں ماحولیات کو تباہ کرنے پر کتنے لوگوں کو اب تک سزا ہوئی تو ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ 40لوگوں کے خلاف کاروائی کی گئی اورانہیں بھاری جرمانے عائد کئے گئے عدالت نے حیرت سے استفسار کیا کہ5 سال کے اندر مری، کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں میں صرف 150 خلاف ورزیاں ہوئیں؟ جس پر درخواست گزار وں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کہوٹہ، مری اور کوٹلی ستیاں کو 2009 میں نیشنل پارک قرار دیا گیاتھا پھر بھی این او سی جاری ہوتی رہے جس پر عدالت نے ہدائیت کی آئندہ سماعت پر عدالت کو بتایا جائے کہ کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں میں 5سال کے اندر کتنے این او سی جاری ہوئے عدالت کو یہ بھی بتایا جائے کہ محکمہ انوائرمنٹ پنجاب نے مری میں کتنے کمرشل منصوبے آج تک رکوائے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے ایک علاقے کو نیشنل پارک قرار دیا گیا ہو وہاں پہاڑوں کی بے دریغ کٹائی بھی ہورہی ہو اور این او سی بھی جاری ہورہے ہوں عدالت نے محکمہ انوائرمنٹ پنجاب کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو اگلی سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی عدالت نے قرار دیا کہ سانحہ مری کیس میں قصور وار محکموں کے خلاف انکوائری کیلئے ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھی بلائے گی یاد رہے کہ رضوان الٰہی ایڈووکیٹ اور بابرہ مختار ایڈووکیٹ نے آئین کے آرٹیکل199کے تحت سانحہ مری کے خلاف حکومت پنجاب،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی،اسسٹنٹ کمشنر،مری پرائس کنٹرول مجسٹریٹ مری، راولپنڈی کی ضلعی اور مری کی تحصیل انتظامیہ کے علاوہ وزارت سیاحت کو فریق بناتے ہوئے پٹیشن دائر کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن