مکتوب مکہ مکرمہ

ممتا ز احمد بڈانی

ڈاکٹر السدیس نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں اب تک کے سب سے بڑے رمضان آپریشنز میں سے ایک کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس 1962 میں ریاض میں پیدا ہوئے جہاں انہوں نے مدرسہ المثنی بن حارثہ الاابتدایہ میں داخلہ لیا۔
انہوں نے ریاض سائنٹفک انسٹی ٹیوٹ میں بھی تعلیم حاصل کی اور1979 میں وہاں سے گریجویشن کیا۔
1983 میں انہوں نے ریاض میں قائم کالج آف شریعہ سے بیچلرکی ڈگری حاصل کی جہاں وہ اسلامی فقہ کے بنیادی اصولوں کے شعبہ میں لیکچرار بھی مقرر ہوئے۔
ڈاکٹر  عبدالرحمن السدیس نے 1988 میں امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے کالج سے اسلامی فقہ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور پھر وہ مکہ کی ام القریٰ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
1996 میں انہیں یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
ڈاکٹر السدیس 2004 میں ام القرا یونیورسٹی کے اعلیٰ شریعہ سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور تدریسی عملے کے رکن بن گئے۔ پانچ سال بعد انہیں اسی یونیورسٹی میں اسلامی فقہ کا پروفیسر بنا دیا گیا۔
ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے ماشائ￿ اللہ 12 سال کی عمر میں پورا قرآن پاک حفظ کر لیا تھا۔
کالج آف شریعہ سے فارغ التحصیل ہونے کے ایک سال بعد وہ مسجد الحرام میں امام مقرر ہوئے۔
انہوں نے 15 جون 1984 کو مسجد الحرام میں اپنا پہلا جمعہ کا خطبہ دیا۔۔                        وہ آج بھی اھم عہدے پر فائز ھوتے ھوئے  حرم شریف میں اپنی خدمات سر انجام دے رھے ھیں  ماشائ￿ اللہ جب  بھی نماز فرض یا ماہ رمضان میں نماز تراویح کے لییامامت کراتے ھیں تو انکی سریلی اور درد بھری آواز سن کر زائرین کے دل باغ باغ ھو جاتے ھیں اور ایک سرور حاصل کرتے ھیں جب وہ اپنی درد بھری آواز میں امت مسلمہ کے لیے دعا کراتے ھیں تو ہر آنکھ اشک بار ھوتے ھوئے اللہ کے حضور گڑگڑا نے پر مجبور ھو جاتے ھیں۔
 شیخ عبدالرحمن السدیس  سادہ لوح انسان ھیں وہ حرم شریف کی صفائی میں کئی بار ورکروں کے ساتھ شامل بشانہ شامل ھو چکے ھیں اور کئی بار صفائی ورکروں کے ساتھ بیٹھ کے کھانا بھی کھاچکے ھیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...