عمران کی اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی، ہنگامہ آرائی پر پی ٹی آئی کے 33 کارکن گرفتار 


 اسلام آباد (وقائع نگار/ اپنے سٹاف رپورٹر سے) عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے۔ پولیس، ایف سی اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔ ہائیکورٹ کے اطراف تمام راستوں پر خاردار تاریں لگائی گئیں۔ سری نگر ایکسپریس وے سے جی ٹین کی طرف جانے والی سڑک اور سروس روڈ بھاری بلاک لگا کر گاڑیوں کا داخلہ بند کر دیا گیا۔ سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا رہا۔ دن بھر سائلین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان بحث مباحثہ ہوتا رہا۔ عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس نے سیکیورٹی کے لئے کھڑی کی گئی رکاوٹیں توڑنے پر33 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ کارکنوں کی گرفتاری پر سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر نے کہا کہ اگر ہمارے گرفتار کئے گئے کارکن رہا نہ ہوئے تو آج کے حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کو ان کی رہائی سے مشروط کردیں گے۔ قبل ازیں پولیس ترجمان نے کہا کہ امن عامہ کے پیش نظر پیشی کے موقع پر جی ٹین پروجیکٹ موڑ اور عون محمد رضوی روڈ پر ڈائیورشن بنائی گئی جس کے لئے شہریوں سے کہا گیا کہ شہری دوران سفر متبادل راستوں کا انتخاب کریں۔ سڑکوں کی تازہ ترین صورتحال جاننے کے لیے پکار 15 پر کال کریں۔ پولیس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف سے 33 افراد کو ہنگامہ آرائی اور کارسرکار میں مداخلت کے الزامات پرگرفتار کیا بعد ازاں پولیس نے کہا کہ اچھے چال چلن کی ضمانت اور قانونی تقاضوں پر عمل کرتے ہوئے تمام افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔
عمران پیشی

ای پیپر دی نیشن