اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان کی ماہی گیری کی صنعت کو بائی کیچ کو کم کرنے اور صنعت کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کیلئے پائیدار ماہی گیری کے طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔پاکستان فشریز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فیصل افتخار نے کہاکہ سمندر کے میگافونا سمندری ممالیہ، سمندری پرندے، ایلاسموبرانچ اور سمندری کچھوے کیلئے سب سے بڑا خطرہ بائی کیچ ہے جو کہ سیٹاسیئن کی کچھ انواع کے معدوم ہونے کا بھی بنیادی عنصر ہے۔کراچی بائی کیچ ماہی گیری کے دوران غیر ٹارگٹ پرجاتیوں کو غیر ارادی طور پر پکڑنا عالمی سطح پر اس صنعت کیلئے ایک بڑی تشویش ہے کیونکہ یہ لاکھوں ٹن مچھلیوں کے ضیاع کا باعث بنتی ہے اور اس کا سمندری حیاتیاتی تنوع پر نمایاں اثر پڑتا ہے