چین کی ٹیک فرم ہواوے نے کینیا کے نجی اور سرکاری شعبوں کیلئے اپنی تازہ ترین سائبر سیکیورٹی سروس کا آغاز کر دیا ہے جس سے سائبر حملوں میں اضافے کے دوران کلاڈ سٹوریج سلوشنز اور مصنوعی ذہانت کے نظام کے استعمال کو مزید وسعت دی جا سکے گی۔ہواوے کینیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر گاو فی نے کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک ٹیکنالوجی فورم کو بتایا کہ رینسم ویئر پروٹیکشن 2.0 کو تیزی سے پھیلنے والی کلاڈ، انٹرنیٹ آف تھنگز اور مصنوعی ذہانت سمیت ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔گاو نے کہا کہ نئی پیش رفت کا مطلب ہے کہ سائبر سیکورٹی کے خطرات بڑھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کینیا کیلئے آئی سی ٹی (انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی) کے توسیعی اقتصادی اثرات سے فائدہ اٹھانے کے لیے محفوظ آئی سی ٹی ماحول کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔گاو نے کہا کہ آئی سی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ہر کاروبار کا نظام سائبرخطرات کا سامنا کیے بغیر اچھی طرح کام کر رہا ہے جیسے کہ رینسم ویئر روز مرہ کے کاموں میں خلل ڈالتے ہیں اور مالی نقصانات کا باعث بنتے ہیں۔
چینی ٹیک فرم نے کینیا میں سائبر سیکیورٹی کاسافٹ ویئر لانچ کردیا
Apr 29, 2023 | 18:42