دبئی مہمانوں کی تعداد میں اضافے کی توقع میں المکتوم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک نئے مسافر ٹرمینل کی تعمیر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ماضی میں یہ منصوبہ کئی سالوں تک رکا رہا ہےدبئی حکومت کے بیان کے مطابق امارات کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اتوار کو ٹرمینل کے ڈیزائن کی منظوری دی جس پر 128 بلین درہم (34.8 بلین ڈالر) کے اخراجات آنے کی توقع ہے۔دو سالہ دبئی ایئر شو کی میزبانی کرنے والا ایئر پورٹ تجارتی سامان والے طیاروں اور نجی جیٹ طیاروں کے لیے ایک مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔ایئر پورٹ آپریٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پال گریفتھس نے اس سال کے شروع میں بلومبرگ کو بتایا کہ دبئی ایئرپورٹس اگلے چند سالوں میں مزید ایئر لائنز کو ترغیب دینے کا ارادہ رکھتا ہے کہ وہ اپنے آپریشنز نئے ٹرمینل پر منتقل کریں۔دبئی میڈیا آفس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، دبئی ورلڈ سینٹرل (ڈی ڈبلیو سی) کہلانے والا ایئر پورٹ "دبئی کے موجودہ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے حجم کا پانچ گنا ہو گا اور آئندہ سالوں میں دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے تمام آپریشنز اس پر منتقل ہو جائیں گے۔"دنیا کے مصروف ترین طویل فاصلے کے مراکز میں سے ایک دبئی نے ٹریفک میں اضافہ دیکھا ہے جو کووڈ-19 سے پہلے کی سطح پر آ گیا ہے کیونکہ شہر میں آنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور طویل فاصلے کے مسافر یہاں سے کنکشن فلائٹس لیتے ہیں۔ شہر کی پرچم بردار ایئرلائن ایمریٹس نے ستمبر 2023 تک ریکارڈ ششماہی منافع کمایا اور اپنے ترقیاتی منصوبوں اور وسعت پذیر بیڑے کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ڈی ڈبلیو سی کی توسیع پر زور دے رہی ہے۔دبئی کے المکتوم ایئر پورٹ پر کام 2019 میں روک دیا گیا تھا۔ اس کے آپریٹر کے مطابق ہوائی اڈے کو 260 ملین سے زیادہ مسافروں کی سالانہ گنجائش کے ساتھ دنیا کا ایک سب سے بڑا ہوائی اڈہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
دبئی کا المکتوم ایئر پورٹ کے لیے 35 بلین ڈالر کے توسیعی منصوبے پر پیش رفت
Apr 29, 2024 | 00:03