لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) ختم گلوبل الائنس کے زیر اہتمام علماء مشائخ ‘وکلاء اور دینی جماعتوں کے نمائندہ افراد پر مشتمل گول میز کانفرنس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا اور اتفاق رائے سے اس بات پر اتفاق کیا گیا 7 ستمبر 1974 کو پاکستان کی پارلیمنٹ نے قادیانی کذاب کو غیر مسلم دیکر ایک صدی پرانے فتنہ انکار نبوت اور قادیانیت کا ہمیشہ کے لیے قلع قمع کر کے اپنے آقا خاتم الانبیاء سے غیر مشروط وفاداری اور محبت کا ثبوت دیا اور مسلم کی ترجمانی کا حق ادا کر دیا اور 1975 میں آئین میں چوتھی ترمیم کر کے قادیانیوں کی الگ شناخت کا بل منظور کر کے قومی و تین صوبائی اسمبلیوں میں الگ نشست کا کوٹہ مقرر کر دیا مگر پھر 2002 میں نا دیدہ قوتوں کے ایما پر الگ شناخت کی شق کو غیر ائینی و غیر قانونی طریقے سے حذف کر دیا گیا۔جو کہ عقیدہ ختم نبوت پر نقب زنی اور شب خون تھا ان خیالات کا اظہار جانشین امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی کی زیر صدارت اور سید محمد شفیق احمد شاہ توکلی کی سر پرستی میں ہونیوالی کانفرنس میں لیاقت بلوچ و دیگر مقررین نے کیا ۔