غزہ+ دی ہیگ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی ) جنوبی اور مرکزی غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں مزید 66 فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوگئے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے شہر رفح کے النصر محلے پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں دس افراد شہید اور کئی زخمی ہوگئے ہیں۔ ستائیس فلسطینی جن میں دس بچے ہیں گزشتہ روز صبح سے ہونے والی بمباری میں شہید ہوئے۔ دوسری طرف غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ چھ ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں اب تک کم سے کم 34 ہزار تین سو 88 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا حماس نے مخصوص تعداد میں یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ ادھر حماس نے 7 اکتوبر کو یرغمال بنائے جانے والوں کی ویڈیو جاری کر دی۔ ان میں ایک کیتھ سیموئل اسرائیلی نژاد امریکی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کی غزہ میں بربریت پر رواں ہفتے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان ہے۔ عالمی عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیر دفاع، آرمی چیف کے وارنٹ بھی جاری ہو سکتے ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل عالمی عدالت انصاف کے وارنٹ گرفتاری رکوانے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔ غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور امراض پھوٹنے سے بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں سے غزہ میں چار لاکھ سے زائد عمارتیں تباہ ہوگئیں جن کا ملبہ اٹھانے میں چودہ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔پہلی بار امریکی سینیٹر نے اسرائیل پر نسل کشی میں ملوث ہونے کا بیان دیا ہے۔ سینیٹر برنی لینڈرز نے امریکی ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔