میرپورخاص،ابوجا(بیورورپورٹ+اے پی پی) تعلقہ سندھڑی کے مختلف دیہات میں خسرہ نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے مذید 2 بچے فوت ہو گئے خسرہ سے مرنے والے بچوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے جبکہ کئی بچے خسرہ کی بیماری میں مبتلا ہیں، محکمہ صحت کی جانب سے تاحال خسرہ کو کنٹرول کرنے یا ویکسینیشن کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں جبکہ محکمہ صحت میرپورخاص عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات آگاہی سیمینار کرنے تک محدود ہے۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص کے تعلقہ سندھڑی میں خسرہ کی بیماری نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے تعلقہ سندھڑی میں پھلاڈیوں کے قریب گوٹھ محمود الحسن میں خسرہ کی بیماری میں مبتلا مذید ایک تین سالہ بچی منزہ فوت ہو گئی ہے اس طرح گزشتہ تین روز میں خسرہ کی وبا میں مبتلا مرنے والے بچوں کی تعداد 7 ہو چکی ہے اس سے قبل 2 سالہ زینب، 3 سالہ محمد قاسم، 7 سالہ افشاں، ایک سالہ نظام الدین اور 2 سالہ ابو حریرا خسرہ کی بیماری کے باعث فوت ہو چکے ہیں جبکہ سول اسپتال کے پیڈز وارڈ میں بھی ایک بچہ فوت ہو گیا ہے محکمہ صحت کی جانب سے خسرہ کی بیماری کو کنٹرول کرنے، خسرہ کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج و معالجہ اور ویکسینیشن کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں اس حوالے سے علاقے کے رہائشیوں عبدالمجید، طالب شر اور دیگر کا کہنا ہے کہ انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو گوٹھ میں خسرہ کی بیماری کی شکایت کرنے کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے گوٹھ میں خسرہ کی بیماری پر کنٹرول کرنے اور بچوں کو ویکسینیشن کرنے کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے ہیں جس کی وجہ سے معصوم بچوں کی موت روز کا معمول بن گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ گوٹھ میں اب تک 6 بچوں کی موت ہو چکی ہے جس کے ذمہ دار محکمہ صحت کے افسران ہیں ان کے خلاف مجرمانہ غفلت کا مقدمہ درج کیا جائے اور خسرہ کی وبا پر کنٹرول کرنے کے حوالے سے فوری اقدامات کئے جائیں دوسری جانب محکمہ صحت میرپورخاص عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات آگاہی سیمینار کرنے تک محدود ہے۔شمال مشرقی نائیجیریا میں خسرہ کی مشتبہ وبا سے 19 بچے ہلاک ہو گئے۔شنہوا کے مطابق نائیجیریا کی شمال مشرقی ریاست اوڈاما میں محکمہ صحت کے کمشنر فیلکس تنگوامی نے میڈیا کو بتایا کہ ریاست میں خسرے کی ایک مشتبہ وبا پھیلنے سے اب تک19 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔انہو ں نے بتایا کہ موبی نارتھ کے مقامی حکومتی علاقے میں خسرہ کی وبا سے 200 سے زائد بچوں کے متاثر ہونے کا شبہ ہے۔انہوں نے والدین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے سے انکار کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں فوری طبعی امداد بھیج دی گئی ہے۔