اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سیاسی اصلاحات کے بغیر معاشی اصلاحات لاحاصل ہیںجن سے وقت اور وسائل کے ضیاں کے علاوہ کوئی مقصد حاصل نہیں کیا جا سکے گا۔آئی ایم ایف کے دبائو میں معاشی اصلاحات کی جا رہی ہیں جس کا سارا بوجھ غریب عوام پر لاد دیا گیا ہے مگر سیاسی اصلاحات کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے جو افسوسناک ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پڑوسی ملک میں چائے کے ہوٹل پر کام کرنے والا وزیر اعظم بن کر ملک کی تقدیر بدل رہا ہے۔امریکی میں سیاہ فام مہاجر کا بیٹا صدر رہ چکا ہے اور برطانیہ میں بھارت سے نقل مکانی کرنے والوں کا بیٹا وزیر اعظم ہے مگر پاکستان میں ایسے لوگ شاید ڈسٹرک کونسل تک بھی نہ پہنچ سکیں کیونکہ یہاں سیاست کو دولت اور حرس و ہوس کو کھیل بنا دیا گیا ہے۔ تمام بڑی سیاسی جماعتوں میں مخصوص خاندانوں نے آمریت قائم کر رکھی ہے اور جماعتی الیکشن کے نام پر مذاق کیا جاتا ہے۔ یہ ملکی سیاست پر حاوی خاندانوں کا کاروبار ہے اس لئے وہ کسی قیمت پر اپنی پارٹیوں میں جمہورت نہیں چاہتے۔انھیں اس کام پر مجبور کرنا بہت مشکل ہے مگر ناممکن نہیںکیونکہ اسکے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ پاکستان میں اکثر چینی ماڈل بنگلہ دیش ماڈل سنگاپور ماڈل سمیت مختلف ممالک کے اکنامک ماڈلر کا غلغلہ اٹھتا رہتا ہے تاہم سیاسی اصلاحات کے بغیر یہاں کوئی ماڈل چلا ہے اور نہ چل سکے گا کیونکہ سیاسی پارٹیاں ملکی مفاد کے بجائے پارٹی اور ذاتی مفادات کو ترجیح دیتی ہیں۔
سیاسی اصلاحات کے بغیر معاشی اصلاحات لاحاصل ، پاکستان اکانومی واچ
Apr 29, 2024