جب تک پاکستان قرضے لیتا رہے گا دلدل سے نہیں نکل سکتا، پروفیسر نیاز عرفان

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹرسے)وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد کے سابق چیئر مین و اسپیکر شوری ہمدرد پروفیسر نیاز عرفان اور دیگر دانشوروں نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سمیت عالمی مالیاتی ادارے قرضے دے کر ترقی پذیر ممالک کے اثاثوں کو گروی رکھ لیتے ہیں پاکستان کی معیشت کے فیصلے آئی ایم ایف کرتا ہے جب تک پاکستان قرضے لیتا رہے گا اس دلدل سے نہیں نکلے گا اس کے لئے ضروری ہے کہ ہر پاکستانی ٹیکس ادا کرے حکمرا ن شاہانہ اخراجات ختم کریں پاکستان کو نیشنل ٹیکس اتھارٹی قائم کرنی چاہیے جو شہریوں کو ٹیکس ادائیگی پر آمادہ کرے لیکن ٹیکسوں کا درست استعمال ہونا چاہیے ملک میں امن قائم ہو بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ،زرعی اور صنعتی شعبوں کی ترقی کے لیے سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافہ ہونا چاہیے حکومت ہر سطح پر بچت کو فروغ دے ان خیالات کا اظہار انہوں نے شوری ہمدرد کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیاعنوانکیا ہم ہمیشہ قرضوں کی دلدل میں پھنسے رہیں گے؟ تھا قومی صدر شوری ہمدرد سعدیہ راشد نے کہا ہے کہ پاکستان نایاب معدنیات،قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے اور زرخیز زمین قدر کا انمول تحفہ ہے اسکے باوجود پاکستان گھمبیر معاشی صورت ِ حال سے دوچار ہے اور معیشت قرضوں میں جکڑی ہوئی ہے جس سے ایک عام پاکستانی کی زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے آخر کب تک یہ صورتِ حال برقرار رہے گی کیا اس پر قابو پا نے کے لیے کوئی منصوبہ بندی ہمارے پاس موجود ہے یا ہماری آنیولی نسلیں پریشان حال اور مقروض رہیں گی ا س صورتِ حال میں پاکستانیوں کو انقلابی اقدامات اٹھانے چاہیئیں تاکہ قرضوں کی دلدل سے نکلیں دیگر دانشوروں میں امتیاز حیدر،حافظ محمد طفیل،اسلام الدین قریشی،طارق شاہین،حکیم بشیر بھیروی،ڈاکٹر افضل بابر،پروفیسرڈاکٹر ریاض احمد، پروفیسر زاہد علی قریشی،نعیم اکرم قریشی،ڈاکٹر محمود الرحمن،ڈاکٹر فرحت عباس،نسیم ِ سحر،قاضی عارف حسین ایڈووکیٹ،تنویر نصرت اور رانا محمد اکرم شامل ہیں ان تمام مقریرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا ئے جائیں تا کہ ملک قرضوں کی دلدل سے نکل سکے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک ہمیشہ قرضوں میں جکڑا رہے گا۔

ای پیپر دی نیشن