اسلام اّباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق رکن اسمبلی اخونزادہ چٹان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ایک مرتبہ پھر دہشتگردی سر اٹھارہی ہے، وزیر اعلیٰ کے پی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلا رہا، اس وقت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، صدر مملکت اس کیلیئے نمائندہ جرگہ بلائیں، ریاست کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دہشتگردی ہم پر مسلط ہوئی، فاٹا کے اضلاع کو مین سٹریم میں لایا جائے اور وفاق ہمارے صوبے کے 100 ارب روپے سالانہ فنذز فراہم کرے۔پیپلز سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اخونزادہ چٹان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے صوبے پر لاڈلا راج قائم ہوگیا، اسی پارٹی نے ہمارے صوبے پر 10 سال حکومت کی، معدنیات سے مالا مال صوبہ کھوکھلا ہوگیا ہے، دس سال پہلے کے پی پر 35 ارب کا قرضہ تھا اب یہ بڑھ کر ایک ہزار ارب ہوگیا ہے،پہلے دہشتگردی کا خاتمہ ہوگیا تھا، لاڈلا راج کیوجہ سے نہ صرف معاشی طور پر صوبہ تباہ ہوا بلکہ دہشتگردی نے دوبارہ سر اٹھایا،و زیر اعلی کا حلقہ بدترین دہشتگردی کا شکار ہے، 10 سال کے پی میں سیلیکٹڈ راج رہا، 2018 میں جیسا الیکشن ہوا اس کا سب کو علم ہے، اس بار بھی کے پی میں حکومت ویسے ہی بنی ہے۔بی آر ٹی منصوبہ 16 ارب روپے کے خسارے میں ہے، عمران کو ہمدردی کا ووٹ ملا کارکردگی کا نہیں۔اس وقت سیاسی ڈائیلاگ کی بھی ضرورت ہے۔