سندھ کے تاریخی مقام ضلع ٹھٹھہ سمیت صوبے کے پینتیس شہرسیلاب کی زد میں ہیں جہاں نقصان کا تخمینہ پانچ کھرب روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔

Aug 29, 2010 | 19:28

سفیر یاؤ جنگ
حکومت سندھ نے صوبے میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا ابتدائی تخمینہ ساڑھے پانچ کھرب روپے لگاتے ہوئے نقصانات کا تخمینہ ساڑھے سات ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ظاہرکیا ہے ۔ صوبائی ڈیرزاستڑ مینجمنٹ اتھارٹی سندھ ڈائریکٹرصالح فاروقی اوراقتصادی ماہرڈاکٹرقیصربنگالی کے مطابق سیلاب کی تباہ کاری سے ہاؤسنگ سیکٹرمیں دوسوارب روپے ، زراعٹ میں باون ارب ، آبپاشی میں بتیس ارب روپے کا نقصان ہواہے جبکہ اسپتال ، اسکول زیرآب آنے سے شعبہ تعلیم میں چھتیس ارب روپے صحت میں دس ارب روپے اورصوبے میں بتیس ارب روپے کا روڈ انفرااسٹرکچربتاہ ہوگیا ہے جس کی بحالی کے لیے فوری تیس ارب روپے درکارہونگے۔
سیلاب کی تباہ کاریوں سے سب سے زیادہ نقصان کچے کے علاقے میں ہواہے جہاں سیلابی ریلاتمام آبادیاں بہاکرلے گیا ہے جبکہ پانچ ہزاردیہات پینتیس شہرسیلابی ریلے کی زدمیں آنے سے سترلاکھ سے زائد افراد متاثرہوئے ہیں سندھ میں ضلع ٹھٹھہ کے مختلف شہرسجاول میرپوربٹھوروسیلابی ریلے کی زدمیں ہیں اوردس لاکھ افراد کی محفوظ مقامات کی طرف منتقلی کا عمل جاری ہے کراچی میں ضلع ٹھٹھہ کے سیلاب متاثرین کے لیے چارکیمپ قائم کردیے گئے ہیں حکومتی نمائندوں کے مطابق سیلابی صورتحال عیدالفطرتک برقراررہنے کا امکان ہے
مزیدخبریں