اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے بلوچستان امن و امان کیس میں تحریری حکم جاری کر دیا ہے۔ فیصلے میں سپریم کورٹ نے ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے تعاون کریں۔ تحریری حکم میں لکھا گیا ہے کہ رپورٹس اور دیگر دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاپتہ افراد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اٹھائے۔ اس موقع پر سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دو ہفتے کا وقت دے دیا۔ تقریباً 20 صفحات پر مشتمل عدالتی حکم میں حکومت کا م¶قف بھی بیان کیا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی طرف سے کہا گیا کہ 70 کے قریب لاپتہ افراد ایسے ہیں جو اہلکاروں نے اٹھائے ہیں اگر کوئی شخص کسی جرم میں ملوث ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ حکومت کی طرف سے بلوچستان امن و امان کے حوالے سے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی رپورٹ کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ بلوچستان میں افغان پناہ گزینوں کی ایک بہت بڑی تعداد کیمپوں تک تھی لیکن آہستہ آہستہ وہ وہاں سے نکلے۔ انہوں نے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ حاصل کئے، یہاں تک کہ جائےدادیں خریدیں اور ووٹر لسٹوں کے اندر اپنے نا م درج کرائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغان پناہ گزین اپنے کیمپوں تک محدود رہیں۔
بلوچستان امن و امان کیس