لاہور(خصوصی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما ممتاز علی خان بھٹو نے زرداری کے اس دعوے پر کہ عزت سے ایوان صدرچھوڑ رہا ہوں پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پانچ سال قبل شہید بینظیر بھٹو کے قتل اور روٹی کپڑا مکان کے وعدے کی وجہ سے پیپلز پارٹی کا اتنا عروج تھا جو زرداری جیسا شخص صدارتی کرسی تک پہنچ گیا لیکن اب اسی ہی پارٹی کا ملک بھر میں نام و نشان نہیں، صرف سندھ میں پیپلز پارٹی پولیس اور پولنگ عملے کی حمایت سے سندھ حکومت تک پہنچ گئی اور ملک رشوت خوری، بد امنی ، غربت سمیت ہر مشکلات کی لپیٹ میں آخری سانس لے رہا ہے کیونکہ زرداری نے دیگر برائیاں کرنے کے ساتھ بار بار آئین کی خلاف ورزی کی۔ عدالتو ں کے فیصلو ں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ایسی صورت میں زرداری کے جانے کو کیا عزت سے جانا کہاجاسکتا ہے؟ اس کو تو آن ہی نہیں چاہئے تھا اس کے علاوہ دوسرا بڑا سوال یہ ہے کہ پہلے ہر صدر کی رہائش صرف اسلام آباد والے ایوان صدر میں تھی لیکن زرداری نے کراچی، نوڈیرو اور لاہور میں بھی اربوں روپے خرچ کرکے تین بڑے ایوان صدر بنوادئیے ہیں جس پر سوال ابھرتا ہے کہ کیا زرداری نے جو ان محلاتوں پر اربوں روپے عوامی خوانے سے خرچ کیے ہیں وہ تمام رقم واپس کرکے ان محلاتوں کا مالک بنیں گے یا وہ سب نئے صدر ممنون حسین کے حوالے ہونگے؟ اس کے علاوہ اس قسم کے اور بھی کئی سوال اٹھیں گے جیسا کہ سوئس کرپشن کیس، این آر او کے ذریعے ختم ہونے والے مقدمات رشوت خوری، قتل کے چارکیس اور میمو گیٹ کا مقدمہ وغیرہ وغیرہ صدارتی استثنیٰ ختم ہونے کے بعد زرداری کو گرفتارکرکے چلائے جائیں گے یا پھریہ سوئٹزرلینڈ چلاجائے گا ان سوالوں کے جواب موجودہ نئی حکومت کو دینے پڑینگے۔
ممتاز بھٹو
زرداری کی وجہ سے ہی آج ملک میں پیپلز پارٹی کا نام و نشان نہیں:ممتازبھٹو
زرداری کی وجہ سے ہی آج ملک میں پیپلز پارٹی کا نام و نشان نہیں:ممتازبھٹو
Aug 29, 2013