پشاور (اے پی اے + ثناءنیوز) خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے خیبر پی کے کا بلدیاتی نظام دیگر صوبوں سے منفرد ہو گا۔ ہم چاہتے ہیں غریب اور متوسط طبقے کے بچوں کو بھی تعلیم کی وہ سہولیات اور مواقع میسر آئیں جو امیر اور سرمایہ دار کے بچوں کو حاصل ہیں، غریبوں کو تعلیم، صحت اور زندگی کی دیگر بنیادی سہولیات اُن کی دہلیز پر فراہم کرنا مشن ہے، اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک صوبے سے کرپشن، کام چوری اور سرکاری وسائل کا ضیاع مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا۔ 90 دن کے بعد غلط کام برداشت نہیں ہو گا۔
وہ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر منور حسن کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ کے موقع پر عشائیہ سے خطاب کر رہے تھے، سینئر صوبائی وزیر سراج الحق، لیاقت بلوچ، پروفیسر ابراہیم، شبیر احمد جان، عبدالوحید قریشی کے علاوہ صوبائی کابینہ کے وزرا، مشیر اور معاونین خصوصی اور دیگر موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ ہماری حکومت کو تین ماہ ہونے والے ہیں، ہماری اتحادی جماعت اسلامی نے جو تعاون فراہم کیا اس پر میں ان کا شکرگزار ہوں۔ ہم نے کرپشن کو ختم کر کے دنیا کا اعتماد بحال کرنا ہے۔ نوے دن کے بعد کوئی غلط کام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ نظام تعلیم میں بھی تبدیلی کیلئے اقدامات کئے گئے ہیںجن پر عملدرآمد سے غریب والدین کو امید پیدا ہو گی کہ ان کے بچے بھی اعلیٰ عہدیدار اور حکمران بن سکیں گے۔ صوبے میں متعارف کرایا جانے والا بلدیاتی نظام دیگر صوبوں سے منفرد اور حقیقی اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کا آئینہ دار ہو گا۔ ڈاکٹروں، ہسپتالوں کے دیگر عملے اور ادویات کی کمی کو پورا کرنے کیلئے بھی عملی کام شروع ہو چکا ہے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی میں علاج معالجے کی اعلیٰ اور معیاری سہولتوں کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز ریلیز کر دئیے گئے ہیں۔ ہم سب کا مشترکہ مقصد فرسودہ سسٹم کو ٹھیک کرنا، کرپشن، ظلم اور زیادتی کا خاتمہ اور انصاف کی بالادستی قائم کرنا ہے۔
پرویز خٹک